’ امید ہے نوجوان متاثر ہوں گے:‘ انڈیا کی پہلی مسلمان فائٹر پائلٹ ثانیہ مرزا

انڈیا کی ریاست شمالی اترپردیش کی ثانیہ مرزا ملک کی پہلی مسلمان خاتون فائٹر پائلٹ بننے جا رہی ہیں۔

ثانیہ مرزا کے مطابق انہیں دوسری بار کوشش پر کامیابی ملی (اے این آئی/ ٹوئٹر)

انڈیا کی ریاست شمالی اترپردیش کی ثانیہ مرزا ملک کی پہلی مسلمان خاتون فائٹر پائلٹ بننے جا رہی ہیں۔

خبر رساں ادارے اے این آئی کے مطابق ثانیہ مرزا ٹیلی ویژن مکینک کی بیٹی ہیں اور 27 دسمبر کو انڈیا کی نیشنل ڈیفنس اکیڈمی (این ڈی اے) میں تربیت کا آغاز کریں گی۔

این ڈی اے پونے شہر میں واقع انڈیا کا دفاعی تربیت کا ممتاز ادارہ ہے۔

خبر رساں ادارے سے بات چیت میں ثانیہ مرزا کا کہنا تھا کہ ’میں فلائٹ لیفٹیننٹ اوانی چترویدی سے متاثر ہوئی اور انہیں دیکھ کر میں نے این ڈی اے میں جانے کا فیصلہ کیا۔ مجھے امید ہے کہ ایک دن نوجوان نسل مجھ سے متاثر ہو گی۔‘

ثانیہ کے والد شاہد علی نے اپنی بیٹی کے بارے میں کہا: ’وہ شروع سے ہی (اوانی) کی طرح بننا چاہتی تھیں۔ ثانیہ ملک کی دوسری لڑکی ہیں جنہیں فائٹر پائلٹ کے طور منتخب کیا گیا۔‘

قبل ازیں اس سال انڈیا کی وفاقی وزارت دفاع نے ملکی فضائیہ میں خاتون پائلٹوں کو شامل کرنے کے تجرباتی منصوبے کا فیصلہ کیا تھا۔

ایسے میں جب 2015 میں خواتین کو انڈین ایئر فورس میں شامل ہونے کی اجازت دی گئی.

2016 میں خاتون ایس ایس سی  افسروں کو ’فلائنگ برانچ کی فائٹر سٹریم میں شامل‘ کرنے کا منصوبہ شروع کیا گیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس سال این ڈی اے کے امتحان میں مردوں اور خواتین دونوں کے لیے مجموعی طور پر 400 نشستیں رکھی گئیں۔

19 نشستیں خواتین اور دو فائٹر پائلٹ کے لیے مخصوص تھیں۔ ثانیہ کا کہنا تھا کہ انہیں دوسری بار کوشش پر کامیابی ملی۔

ثانیہ نے کہا کہ ’پہلی کوشش میں، میں سیٹ حاصل نہیں کر سکی تھی لیکن دوسری بار مجھے سیٹ مل گئی۔‘

ثانیہ کی والدہ تبسم کے مطابق وہ اپنے گاؤں کے لیے مثال بن گئی ہیں۔ ’ہماری بیٹی ہمارے اور پورے گاؤں کے لیے قابل فخر ہے۔

’ان کا پہلی فائٹر پائلٹ بننے کا خواب پورا ہو گیا۔ ان سے گاؤں کی ہر لڑکی کو حوصلہ ملا کہ وہ اپنے خواب پورے کرے۔‘

2021 میں انڈین سپریم کورٹ کی مداخلت کے بعد خواتین کو نیشنل ڈیفنس اکیڈمی کا حصہ بننے کی اجازت مل گئی تھی۔

یہ اکیڈمی انڈیا کی تینوں مسلح افواج کے لیے افسر فراہم کرتی ہے۔

(ایڈیٹنگ: بلال مظہر | ترجمہ: علی رضا)

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا