لبنان سے راکٹ داغے جانے کے بعد اسرائیل کی کارروائی

لبنان کی حدود سے راکٹ داغے جانے کے بعد اسرائیل نے جنوبی لبنان میں اہداف کو نشانہ بنایا، تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

لبنان سے اسرائیل پر آخری راکٹ اپریل 2022 میں داغا گیا تھا (اے ایف پی فائل فوٹو)

مسجد اقصیٰ میں گذشتہ روز فلسطینیوں پر تشدد کے بعد جمعرات کو لبنان کی حدود سے اسرائیل پر میزائل داغے گئے جنہیں اسرائیلی فوج نے راستے میں ہی تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

لبنان کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے بتایا کہ راکٹ داغے جانے کے بعد اسرائیل نے جنوبی لبنان میں اہداف کو نشانہ بنایا، تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا، ’لبنان سے اسرائیلی سرزمین پر ایک راکٹ حملہ کیا گیا، جسے کامیابی سے روک لیا گیا۔‘

اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ حملے میں کئی راکٹ داغے گئے۔ اس حملے کی فوری طور پر کسی نے ذمہ داری قبول نہیں کی۔

 یہ حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا، جب بدھ کی علی الصبح اور شام کے وقت مسجد اقصیٰ کے اندر فلسطینیوں پر اسرائیلی پولیس نے تشدد کیا جس کے بعد کشیدگی بڑھ گئی۔

اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نتن یاہو کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا، ’انہیں سکیورٹی صورت حال کے بارے میں مسلسل تازہ ترین معلومات مل رہی ہیں اور وہ سکیورٹی اداروں کے سربراہان کے ساتھ مل کر جائزہ لیں گے۔‘

ہنگامی سروسز نے بتایا کہ حملے میں ایک شخص چھروں سے معمولی زخمی ہوا جبکہ پناہ گاہ کی طرف بھاگتے ہوئے ایک خاتون زخمی ہوگئی۔

فوج کا کہنا ہے کہ شمالی اسرائیل کے قصبے شلومی، موشاؤ بیتزیت اور گلیل میں وارننگ سائرن بجے۔

اسرائیلی وزارت دفاع کے ترجمان نے بتایا کہ وزیر دفاع یوو گیلنٹ کو ملک کی شمالی سرحد پر ہونے والے واقعات کی تفصیلات سے آگاہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا، ’وزیر دفاع جلد ہی دفاعی اسٹیبلشمنٹ کے سینیئر عہدے داروں کے ساتھ صورت حال کا جائزہ لیں گے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مسلح پولیس نے بدھ کی علی الصبح مسجد اقصیٰ کے نماز ہال پر دھاوا بولا تھا۔

حزب اللہ نے جمعرات کو خبردار کیا تھا کہ وہ جھڑپوں کے بعد فلسطینیوں کی جانب سے اسرائیل کے خلاف اٹھائے جانے والے تمام اقدامات کی معاونت کرے گا۔

حزب اللہ نے اپنے ایک بیان میں ‘اسرائیلی قابض افواج کے مسجد اقصیٰ پر اہل ایمان پر اس کے حملوں کی شدید مذمت کی۔‘

لبنان سے اسرائیل پر آخری راکٹ اپریل 2022 میں داغا گیا تھا۔

لبنان اور اسرائیل کے درمیان سرحدی علاقے میں وقتاً فوقتاً سکیورٹی کے واقعات پیش آتے رہتے ہیں۔ اس سرحدی علاقے کی نگرانی لبنان میں اقوام متحدہ کی عبوری فورس کرتی ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ایک اسرائیلی دفاعی اہلکار نے بتایا کہ ان کی فوج اس مفروضے پر کام کر رہی ہے کہ ان حملوں کے پیچھے فلسطینی گروہ تھے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا