’کاغذ کا ایک ٹکڑا کشمیر کی حقیقت نہیں بدل سکتا‘

پاکستان بھارتی عزائم کے خلاف کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہے اور ہمیشہ کھڑا رہے گا۔ کشمیر پر کبھی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا، پاکستان فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کا یومِ آزادی اور یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر پیغام

پاکستان فوج کے سربراہ نے کہا کہ کشمیر پر کبھی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا (ویڈیو گریب/ ڈی جی آئی ایس پی آر ٹوئٹر اکاؤنٹ)

پاکستان فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے واضح کیا ہے کہ کشمیر کی حیثیت محض کاغذ کے ایک ٹکڑے سے تبدیل نہیں ہوسکتی۔ پاکستان کشمیریوں کے ساتھ ہمیشہ کھڑا رہے گا۔

پاکستان کے یومِ آزادی اور یومِ یکجہتی کشمیر کے موقع پر پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور کی جانب سے جاری کیے گئے پیغام میں آرمی چیف کے حوالے سے کہا گیا: ’کشمیر کی حقیقت کو نہ تو 1947 میں غیر قانونی کاغذ کے ٹکڑے کے ذریعے تبدیل کیا گیا تھا اور نہ ہی کوئی اور اسے اب اور آئندہ بھی کرسکتا ہے۔پاکستان بھارت کے بالادستی کے عزائم کے خلاف کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہے اور ہمیشہ کھڑا  رہے گا۔ کشمیر پر کبھی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا۔‘

جنرل قمر جاوید باجوہ نے مزید کہا: ’ہم کسی بھی قیمت کی پرواہ کیے بغیر ظلم کا مقابلہ کریں گے۔ پاکستانی فوج جموں و کشمیر کے تقدس کے لیے پوری طرح زندہ ہے اور اپنے قومی فرض کے ساتھ ساتھ کشمیر کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کی غرض سے پوری طرح تیار رہے گی۔‘

اس سے قبل پاکستانی وزیراعظم عمران خان نے بھی آج پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کی قانون ساز اسمبلی سے خطاب میں بھارتی وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے کسی بھی ایکشن کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

عمران خان نے کہا: ’مودی آپ ایکشن لیں، آپ کی اینٹ کا جواب پتھر سے دیا جائے گا۔ پاکستانی فوج بلکہ ساری قوم تیار ہے۔‘

ساتھ ہی انہوں نے کہا: ’مودی میں آپ کو بتادوں کہ ہم آپ کے خلاف آخر تک جائیں گے، آپ پاکستان کو سبق سکھانے کا کہتے ہیں، اب وقت آگیا ہے کہ ہم آپ کو ہی سبق سکھائیں گے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب پانچ اگست کو بھارت نے آئین کے آرٹیکل 370 کے خاتمے کے ذریعے اپنے زیر انتظام کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کردی تھی۔

نئی دہلی حکومت کے اس اقدام کے بعد سے وادی میں مسلسل سخت کرفیو نافذ ہے اور ذرائع مواصلات معطل ہیں۔

سری نگر کی گلیوں میں ہزاروں بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے موجود ہیں۔ دکانیں بند پڑی ہیں اور راستوں کو خار دار تاروں اور رکاوٹوں سے بند کر دیا گیا ہے۔

ایک طرف جہاں کشمیری شہری بھارت کے اس فیصلے کو ’کشمیر کی شناخت پر حملہ‘ قرار دیتے ہیں، وہیں قوم سے اپنے خطاب میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اس اقدام کو ’تاریخی‘ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’یہ فیصلہ علاقے میں جاری دہشت گردی کو روکنے کے لیے ضروری تھا۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان