17 سال انڈین شہری رہنے والا پاکستانی نژاد شخص ’جاسوسی‘ پر گرفتار

مہیشوری 1999 میں اپنی اہلیہ کے ساتھ ’بانجھ پن کے علاج‘ کے لیے انڈین ریاست گجرات کے شہر تاراپور پہنچے اور وہاں رہ کر خود کو کامیاب کاروباری شخصیت کے طور پر منوایا۔

انڈین انسداد دہشت گردی سکواڈ کے ارکان 11 جولائی 2021 کو لکھنئو میں (اے ایف پی)

انڈیا کے انسداد دہشت گردی سکواڈ نے ایک پاکستانی نژاد شہری کو جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا ہے جو 17 سال سے انڈین شہری کی حیثیت سے وہاں مقیم تھے۔

انڈین ذرائع ابلاغ کے مطابق 53 سالہ لبھ شنکر دریودھن مہیشوری کو مبینہ طور پر پاکستانی ایجنٹوں کو اس انڈین سم کارڈ تک رسائی میں مدد کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے جسے وہ آرمی سکولوں میں انڈین دفاعی اہلکاروں کے بچوں کے فون ہیک کرنے کے لیے استعمال کرتے تھے۔

اگرچہ انڈیا اور پاکستان کی ایک دوسرے کی جاسوسی کی طویل تاریخ ہے لیکن دونوں ممالک کے درمیان پیچیدہ جغرافیائی سیاسی تعلقات کے پیش نظر مہیشوری کا معاملہ اس لیے نمایاں ہے کیوں کہ وہ 17 سال سے انڈیا میں مقیم ہیں۔ انہوں نے 2006 میں انڈین شہریت حاصل کی۔

اخبار انڈین ایکسپریس کے مطابق مہیشوری 1999 میں اپنی اہلیہ کے ساتھ ’بانجھ پن کے علاج‘ کے لیے انڈین ریاست گجرات کے شہر تاراپور پہنچے اور وہاں رہ کر خود کو کامیاب کاروباری شخصیت کے طور پر منوایا۔

دفاعی ذرائع نے اخبار کو بتایا: ’انہوں (مہیشوری) نے طویل مدت کے ویزے کی درخواست دی اور اپنے سسرال والوں کی مدد سے کامیاب تاجر بن گئے۔ انہوں نے اشیائے ضروریہ فروخت کرنے والی دکان چلائی۔ انہوں نے تاراپور میں متعدد سٹورز اور ایک مکان کرائے پر لیے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اخبار کی رپورٹ کے مطابق 2022 میں وہ پاکستان میں اپنے والدین سے ملنے گئے۔ انسداد دہشت گردی سکواڈ کا ماننا ہے کہ پاکستانی ویزے کی درخواست پر کارروائی کے دوران پاکستانی ایجنٹوں نے انہیں ’جاسوس‘ بنایا۔

انسداد دہشت گردی سکواڈ (اے ٹی ایس) نے الزام لگایا ہے کہ انڈیا واپس آنے کے بعد مہیشوری نے جام نگر کے رہائشی محمد ثقلین عمر تھہیم کے نام پر رجسٹرڈ سم کارڈ پاکستانی سفارت خانے میں اپنے رابطے تک پہنچانے میں مدد کی۔

ان کی گرفتاری ملٹری انٹیلی جنس (ایم آئی) کی اس مخصوص انٹیلی جنس کی بنیاد پر عمل میں آئی کہ پاکستانی ایجنٹ دفاعی اہلکاروں کو ہدف بنانے کے لیے انڈین سم کارڈ کا استعمال کر رہے ہیں۔

اے ٹی ایس کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اوم پرکاش جاٹ نے انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ ’رام وانی (مہیشوری کے کزن) سے جڑے نامعلوم شخص نے مہیشوری کو بتایا کہ ان کی بہن کو ویزا مل جائے گا لیکن انہیں (خاتون کو) ایک سم کارڈ بھی ملے گا جس میں انہیں وٹس ایپ کو فعال کرنا اور او ٹی پی (ون ٹائم پاس ورڈ) انہیں بھیجنا ہو گا۔‘

’اس شخص نے مہیشوری کو بتایا کہ ویزے کی کارروائی مکمل اور ان کی بہن کے پاکستان جانے کے بعد انہیں (بہن) کوسم کارڈ اپنے ساتھ واپس لانا ہو گا۔‘

مہیشوری پر جاسوسی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اے ٹی ایس نے بتایا کہ انہیں سات دن کے لیے تحویل میں لیا گیا ہے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا