سابق انڈین نیوی افسران کو اسرائیل کے لیے ’جاسوسی‘ پرجیل

انڈین نیوی کے ان سابق افسران کے خلاف مقدمے کی پہلی سماعت مارچ میں ہوئی تھی جبکہ العربیہ کے مطابق مقدمے کی آئندہ سماعت تین مئی کو دوحہ میں ہو گی۔

اس تصویر میں 24 فروری 2020 کو اطالوی آبدوز کو جنگی مشقوں کے دوران پانی سے باہر آتے دیکھا جا سکتا ہے (فائل فوٹو روئٹرز)

غیرملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق انڈین نیوی کے آٹھ سابق اہلکاروں کو مبینہ طور پر اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں جیل بھیج دیا گیا ہے۔

الجزیرہ کے مطابق انڈین نیوی کے ان آٹھ سابق افسران کو اگست میں گرفتار کیا گیا تھا۔

انڈین نیوی کے ان سابق افسران کے خلاف مقدمے کی پہلی سماعت مارچ میں ہوئی تھی جبکہ العربیہ کے مطابق مقدمے کی آئندہ سماعت تین مئی کو دوحہ میں ہو گی۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ افسران ظاہرہ گلوبل ٹیکنالوجیز اینڈ کنسلٹنسی سروسز کے لیے کام کر رہے تھے۔

یہ نجی فرم جدید ترین ٹیکنالجوی پر مبنی اطالوی آبدوزیں حاصل کرنے کے حوالے سے مشاورت سمیت دوسری سروسز بھی فراہم کرتی ہے۔ ان اطالوی آبدوزوں کی خاص بات یہ ہے کہ ریڈار پر اس کی موجودگی کو نہیں دیکھا جا سکتا۔

دوسری جانب پاکستانی اخبار ’دا نیوز انٹرنیشنل‘ کے مطابق قطر نے ظاہرہ گلوبل نامی اس کمپنی کو بند کر دیا ہے اور کمپنی میں کام کرنے والے 75 انڈین شہریوں کو بتایا گیا ہے کہ ان کی ملازمت کا آخری دن 31 مئی ہو گا۔

تاہم تاحال قطر اور انڈیا کی جانب سے اس معاملے پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

الجزیرہ کے مطابق قطر نے 2020 میں اطالوی جہاز ساز فرم Fincantieri SPA کے ساتھ ایک بحری اڈے کی تعمیر اور اس کے فوجی بیڑے کی دیکھ بھال کے ایک بڑے منصوبے کے حصے کے طور پر آبدوزیں بنانے کی ایک ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے تھے۔ تاہم مبینہ طور پر اس مفاہمتی یادداشت پر عمل درآمد نہیں ہوا ہے۔

اسرائیل کی جانب سے اس مسئلے پر تاحال سرکاری سطح پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے لیکن مشرق وسطیٰ میں دفاعی ٹیکنالوجی کو روکنے میں اس کے مفادات ضرور موجود ہیں۔

انڈین نیوی کے افسران کی مبینہ طور پر جاسوسی کے الزام میں حراست کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔ اس سے قبل پاکستانی حکام نے بھی جاسوسی اور دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں مارچ 2016 میں ایک انڈین نیوی کے حاضر سروس افسر کلبھوشن یادو کو بلوچستان کے علاقے ماشخیل سے گرفتار کیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا