مردوں کو جوانی میں موت سے بچانے کے لیے موٹرسائیکل ریلی

برطانیہ میں ممتاز شخصیات کی یہ ریلی مثانے کے سرطان پر ہونے والی تحقیق اور مردوں کی دماغی صحت کے لیے اقدامات اٹھانے کی خاطر فنڈز اکٹھا کرنے کے لیے نکالی جاتی ہے۔

14

ممتاز شخصیات کی بائیک رائیڈ کے شرکا ریلی کے آغاز پر   (پی اے)

پاناما سے پیرس تک ایک لاکھ 25 ہزار سے زیادہ مرد اور خواتین اپنے چست ترین لباس زیب تن کرکے کلاسک موٹرسائیکلوں پر سوار ہوئے تاکہ لندن میں ’ممتاز شخصیات کی سالانہ موٹرسائیکل ریلی‘ میں شرکت کر سکیں۔ یہ ریلی مثانے کے سرطان پر ہونے والی تحقیق اور مردوں کی دماغی صحت کے لیے اقدامات اٹھانے کی خاطر فنڈز اکٹھا کرنے کے لیے نکالی جاتی ہے۔

اس بار 10 ہزار کے قریب موٹرسائیکل سوار برطانیہ بھر کی سڑکوں پر سفر کر رہے ہیں۔ انہوں نے بارش کے باوجود آکسفورڈ، برسٹل اور مانچسٹر کے شہروں میں اپنا سفر جاری رکھا۔ لندن میں بعض بائیک رائیڈرز نے چشموں کے ساتھ پینٹ کوٹ اور تسمے والے بوٹ پہن رکھے تھے۔

موٹر سائیکل ریلی میں شریک رائیڈرز کے لیے کپڑوں کا انداز مخصوص ہے۔ انہیں’صاف ستھرا‘ نظر آنا چاہیے۔ رائیڈر فرضی کردار ڈان ڈرپیر کے 1957 ماڈل کے موٹرسائیکل میچ لیس جی تھری ایل ایس کی نقل کرتے ہیں۔ پرانی سٹائل کی موٹرسائیکلوں، جن میں چوپر، سکوٹر اور ان کی بغلی کاریں شامل ہیں، کی حوصلہ افزائی کی گئی۔ بعض رائیڈرز تو پالتو جانور بھی ساتھ لائے تھے، جن کا حلیہ ایسا بنایا گیا تھا جو ماضی میں مقبول رہا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’ممتاز شخصیات کی رائیڈ‘ کا آغاز آسٹریلوی شہر سڈنی میں 2012 میں ہوا تھا اور اب اس کا دائرہ 110 ملکوں کے 700 شہروں تک پھیل چکا ہے۔ اب تک اس بائیک رائیڈ کے ذریعے مردوں کی صحت کے لیے ڈیڑھ کروڑ پاؤنڈ سے زیادہ اکٹھے کیے جا چکے ہیں۔ رائیڈ کے منتظمین کو امید ہے کہ 2019 میں عطیات کی رقم پانچ کروڑ 70 لاکھ پاؤنڈ ہو جائے گی۔

بائیک رائیڈ کا آغاز کرنے والے مارک ہاوا نے کہا: ’ہمیں بہت خوشی ہے کہ ممتاز شخصیات کی بائیک رائیڈ دنیا میں موٹرسائیکلوں پر سوار ہو کر عطیات اکٹھے کرنے کی سب سے بڑی مہم بن چکی ہے۔‘

’ہم اپنے مقصد کے لیے متحد ہیں کہ مرد نوجوانی میں موت کے منہ میں نہ جائیں۔‘

پرانی موٹرسائیکلوں پر سفر کے ذریعے فنڈز اکٹھے کرنے کی مہم میں ’موویمبر‘ نامی رفاہی تنظیم بھی شامل ہے۔ یہ تنظیم بھی قدیم انداز میں فنڈ اکٹھے کرتی ہے اور مردوں کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ مونچھیں بڑی کرکے نومبر کے مہینے میں مردوں کے بنائے گئے فلاحی اداروں کے عطیات اکٹھے کرنے کی مہم میں حصہ لیں۔

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی تصویر کہانی