چیمپیئنز ٹرافی کے لیے تیاریوں کو حتمی شکل دے چکے : پاکستان کرکٹ بورڈ

پی سی بی چیئرمین محسن نقوی نے کہا ہے کہ سیاست اور کرکٹ کو الگ الگ رکھنا چاہیے۔

پاکستان اور انڈیا کے شائقین نو جون، 2024 کو ناساؤ، نیویارک میں انڈیا - پاکستان ٹی 20 کرکٹ ورلڈ کپ میچ سے پہلے آئزن ہاور پارک میں موجود ہیں (اے ایف پی)

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی نے ہفتے کو سیاست اور کرکٹ کو الگ الگ رکھنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کے لیے تیاریوں کو ’حتمی شکل دی جا چکی ہے۔‘

چیمپیئنز ٹرافی 19 فروری سے نو مارچ تک پاکستان میں منعقد ہونا ہے، لیکن پاکستان میں اس کا انعقاد انڈیا کی وجہ سے تنازعے کی زد میں آ گیا ہے۔ 
انڈین کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے سیاسی اور سکیورٹی خدشات کو جواز بناتے ہوئے اپنی ٹیم کو پاکستان بھیجنے سے انکار کر دیا ہے، حالاں کہ تمام رکن بورڈ پاکستان کو سکیورٹی انتظامات اور ابتدائی میچ شیڈول کے بارے میں یقین دہانی کرا چکے ہیں۔
انڈیا کے پاکستان میں کھیلنے کا مسئلہ حل کرنے اور میچ شیڈول کا اعلان کرنے کے لیے جمعے کو آئی سی سی کی جانب سے بلائی گئی آن لائن میٹنگ صرف 15 منٹ جاری رہی۔ 
پی سی بی اور بی سی سی آئی نے اپنے سخت مؤقف میں کسی لچک کا مظاہرہ نہیں کیا۔
 
پی سی بی واضح کر چکا ہے کہ وہ اس ایونٹ کے لیے ہائبرڈ ماڈل کو قبول نہیں کرے گا، جس کے تحت انڈیا کے تمام میچز پاکستان سے باہر کھیلے جا سکتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دوسری طرف بی سی سی آئی ہائبرڈ ماڈل کے حق میں لابنگ کر رہا ہے اور اگر پی سی بی نے اس سے انکار کر دیا تو اگلا قدم ٹورنامنٹ کو کسی دوسرے ملک منتقل کرنے کی کوشش ہو گی۔

محسن نقوی نے متحدہ عرب امارات کے کرکٹ بورڈ کے سابق سیکریٹری اور آئی سی سی ایسوسی ایٹس ممبر کمیٹی کے چیئرمین مبشر عثمانی سے آج ملاقات میں چیمپیئنز ٹرافی کے انعقاد کے حوالے  سے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔
پی سی بی نے ایک بیان میں بتایا کہ محسن نقوی نے ملاقات میں ٹورنامنٹ کے حوالے سے بات چیت کی اور پاکستان میں سٹیڈیمز کی اپ گریڈیشن پراجیکٹس پر پیش رفت کے بارے میں بھی بتایا۔ 
بیان کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ پاکستان چیمپیئنز ٹرافی کے انعقاد کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ 
’پاکستان پر امن ملک ہےاور پاکستانی قوم کرکٹ کے کھیل سے محبت کرتی ہے۔ سکیورٹی سمیت تمام تر انتظامات کو حتمی شکل دی جا چکی ہے۔ تمام ممالک کی ٹیموں کو سرکاری مہمان کا پروٹوکول اور سکیورٹی دی جائے گی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے کرکٹ اور سیاست کو الگ الگ رکھنا ہے۔
whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ