ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان کے لیے 80 کروڑ ڈالر کی منظوری

ایشیائی ترقی بینک (اے ڈی بی) پاکستان میں مالیاتی استحکام کو مضبوط بنانے اور عوامی مالیاتی نظم و نسق بہتر کرنے کے لیے 80 کروڑ ڈالر کے پروگرام کی منظوری دے دی۔

پاکستانی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب 17 اپریل 2024 کو واشنگٹن ڈی سی میں عالمی بینک کے سربراہ سے ملاقات کے دوران مختلف معاشی امور پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں (پاکستانی وزارت خزانہ ٹوئٹر)

ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) پاکستان میں مالیاتی استحکام کو مضبوط بنانے اور عوامی مالیاتی نظم و نسق بہتر کرنے کے لیے 80 کروڑ ڈالر کے پروگرام کی منظوری دے دی۔

منگل کو بینک کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق بہتر وسائل کے حصول اور مؤثر استعمال سے متعلق اصلاحاتی پروگرام، ذیلی پروگرام دو، میں 30 کروڑ ڈالر کا پالیسی قرضہ شامل ہے اور ایشین ڈیویلپمنٹ بینک کی جانب سے اپنی نوعیت کی پہلی پالیسی پر مبنی گارنٹی بھی دی جا رہی ہے جس کی مالیت 50 کروڑ ڈالر تک ہو سکتی ہے۔

اس کے تحت کمرشل بینکوں سے ایک ارب ڈالر تک کی مالی معاونت حاصل کیے جانے کی توقع ہے۔

اے ڈی بی کی پاکستان میں کنٹری ڈائریکٹر ایما فین نے کہا کہ ’پاکستان نے معاشی حالات بہتر بنانے میں نمایاں پیش رفت کی ہے۔

’یہ پروگرام حکومت کے اس عزم کی حمایت کرتا ہے کہ وہ پالیسی اور ادارہ جاتی اصلاحات کو مزید آگے بڑھائے، تاکہ سرکاری مالیات کو مضبوط کیا جا سکے اور پائیدار ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔‘

بیان کے مطابق یہ پروگرام وسیع پیمانے پر اصلاحات کی حمایت کرتا ہے جن کا مقصد ٹیکس پالیسی، انتظامی نظام اور ٹیکس ادائیگی میں بہتری لانا ہے جب کہ عوامی اخراجات اور نقدی کے نظم و نسق کو بھی مؤثر بنایا جائے گا۔ 

یہ پروگرام ڈیجیٹل نظام، سرمایہ کاری میں آسانی اور نجی شعبے کی ترقی کو بھی فروغ دیتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بینک نے اپنے بیان میں کہا کہ ان اقدامات کا مقصد پاکستان کے مالی خسارے اور سرکاری قرضے کو کم کرنا ہے، تاکہ سماجی بہبود اور ترقیاتی منصوبوں کے لیے وسائل دستیاب ہو سکیں۔

یہ پروگرام ایک جامع معاونتی پیکیج پر مبنی ہے، جس میں تکنیکی مدد اور ترقیاتی شراکت داروں کے ساتھ قریبی تعاون شامل ہے، تاکہ پاکستان کو طویل مدت کے لیے مالی استحکام اور مضبوطی حاصل ہو۔

پاکستان ایشیائی ترقیاتی بینک کا بانی رکن ہے۔ 1966 سے اب تک اے ڈی بی نے پاکستان میں عوامی اور نجی شعبوں کے لیے 52 ارب ڈالر سے زائد کے قرضے، گرانٹس اور دیگر مالی معاونت فراہم کی تاکہ جامع اقتصادی ترقی کو فروغ دیا جا سکے اور ملک میں بنیادی ڈھانچے، توانائی و خوراک کے تحفظ، ٹرانسپورٹ کے نظام اور سماجی خدمات کو بہتر بنایا جا سکے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت