’پاکستان دیوالیہ نہیں ہو رہا ورنہ ایشیائی ترقیاتی بینک معاہدہ نہ کرتا‘

پاکستان نے ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کے ساتھ سیلاب کی ریلیف کے لیے ساڑھے 47 کروڑ ڈالر کے معاہدے پر دستخط کیے، جب کہ قرضوں کی کل مالیت 2.7 ارب ڈالر ہے۔

وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور سردار ایاز صادق نے ملک کے دیوالیہ ہونے کی افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کے ساتھ 2.7 ارب ڈالر کے معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔

جمعرات کو اسلام آباد میں معاہدے پر دستخط کی تقریب کے دوران میڈیا بریفنگ میں سردار ایاز صادق نے کہا کہ ایمرجنسی فلڈ لون کے لیے ساڑھے 75 کروڑ ڈالر کے قرض کے معاہدے پر دستخط کیے گئے ہیں۔

بقول ایاز صادق: ’40 سال کی مدت کے لیے ایک فیصد مارک اپ کی شرح پر لیے گئے اس رعایتی قرض کے معاہدے پر آج دستخط کیے گئے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ اے ڈی بی کے ساتھ پاکستان نے نو مہینے میں مجموعی طور پر 2.7 ارب ڈالر کے معاہدے اچھی شرائط پر دستخط کیے ہیں جبکہ اپریل سے لے کر اب تک 2.3 ارب ڈالر کے قرضوں کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے ہیں۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’یہ جو تاثر پھیلایا جا رہا ہے کہ پاکستان دیوالیہ ہو رہا ہے اور مالیاتی مشکلات کا شکار ہے، ایسی کوئی بات نہیں ہے۔‘

وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا: ’اگر یہ صورت حال ہوتی تو آج ایشیائی ترقی بینک ہمارے ساتھ یہ معاہدہ نہ کرتا۔ ان کو ہم پر اعتماد ہے، تبھی اس معاہدے پر دستخط کر رہے ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

رواں برس مون سون کے موسم میں پاکستان کے جنوبی علاقوں میں بدترین سیلاب آیا تھا جس کی وجہ سے 17 سو سے زیادہ لوگ ہلاک ہوئے جب کہ لاکھوں لوگ بےگھر ہوئے۔ متاثر ہونے والوں کی اکثریت کا تعلق معاشرے کے نچلے طبقوں سے تھا۔

حالیہ ہفتوں میں پاکستان کے دیوالیہ ہونے کی خبریں گردش میں ہیں، اور حزبِ اختلاف کی جماعت تحریکِ انصاف کے رہنما بار بار کہتے رہے ہیں کہ ملک شدید مالی مشکلات کا شکار ہے۔

پاکستان کو بیرونی قرض ادا کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ اس کے زرِ مبادلہ کے ذخائر گر رہے ہیں اور مہنگائی عروج پر ہے۔

پاکستان بین الاقوامی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے ساتھ بھی قرض کے پروگرام پر گفت و شنید کر رہا ہے۔

اضافی رپورٹنگ: روئٹرز

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت