پاکستان کے دیوالیہ ہونے کا کوئی خطرہ نہیں: وزیر مملکت برائے خزانہ

وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے وقفہ سوالات کے دوران قومی اسمبلی کو بتایا کہ ملک کو ڈیفالٹ کے خطرات کا قطعاً سامنا نہیں ہے۔

جمعے کو وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشہ نے وقفہ سوالات کے دوران ایوان کو بتایا کہ موجودہ حکومت نے جب اقدار سنبھال تو اسے مشکلات کا سامنا تھا کیوں کہ آئی ایم ایف کے ساتھ قرض کی بحالی کا معاہدہ معطل تھا(اے پی پی)

پاکستانی معیشت کے مسلسل دباؤ میں ہونے باعث جہاں میڈیا میں پاکستان کے ’دیوالیہ‘ ہونے کی باتیں کی جا رہی ہیں وہیں وزیرمملکت برائے خزانہ نے قومی اسمبلی میں کہا ہے کہ پاکستان کو ڈیفالٹ کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔

جمعے کو وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے وقفہ سوالات کے دوران قومی اسمبلی کو بتایا کہ ملک کو ڈیفالٹ کے خطرات کا قطعاً سامنا نہیں ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ نہ صرف قرض کی بحالی کے معاہدے کو بحال کیا بلکہ اُن کے بقول ملکی برآمدات اور ترسیلات زر کی آمد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ ’حکومت کی مالی اصلاحات کے باعث سرمایہ کار پاکستان میں دلچسپی لے رہے ہیں اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات سے نمٹنے اور بحالی کے کاموں میں بھی عالمی برداری بھی مدد کر رہی ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان قرض پروگرام کی بحالی کا سٹاف لیول معاہدہ جولائی میں طے پایا تھا جس کے تحت عالمی مالیاتی ادارہ پاکستان کو ایک ارب 17 کروڑ ڈالر فراہم کرے گا۔

ایک روز قبل وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف کی پاکستان مشن کی سربراہ نیتھن پورٹر نے سے آن لائن مٹینگ میں عالمی مالیاتی ادارے کےساتھ ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا۔

وزرات خزانہ نے اس ملاقات کے حوالے سے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ’وزیر خزانہ نے آئی ایم ایف پروگرام کو کامیابی سے مکمل کرنے کے لیے جی او پی (حکومت پاکستان) کے عزم کا اعادہ کیا۔‘

(ایڈیٹنگ: فرخ عباس)

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت