انڈیا کے شہر بنگلورو میں آئی پی ایل ٹیم رائل چیلنجرز بنگلورو کی جیت کے جشن کے دوران بھگدڑ سے کم از کم 11 افراد جان سے جانے اور درجنوں زخمی ہونے کے واقعے کے بعد ٹیم کے مارکیٹنگ افسر سمیت چار افراد کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ کرکٹر وراٹ کوہلی کے خلاف بھی ایک شکایت درج کی گئی ہے۔
یہ افسوسناک واقعہ بدھ کو پیش آیا تھا، جب چناسوامی سٹیڈیم کے باہر ہزاروں مداح جمع ہوئے اور بھیڑ قابو سے باہر ہو گئی، جس کے نتیجے میں کم از کم 11 افراد جان سے گئے اور 56 شدید زخمی ہوئے۔
انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کی فاتح ٹیم رائل چیلنجرز بنگلورو (آر سی بی)، جو اس سے قبل کم از کم تین مرتبہ رنر اپ رہ چکی ہے اور مداحوں میں بے حد مقبول ہے، کی جیت کا جشن چند ہی لمحوں میں ایک جان لیوا واقعے میں بدل گیا۔
مقامی افراد کے مطابق اعلان کیا گیا تھا کہ جشن کے لیے سٹیڈیم میں مفت داخلے کی اجازت ہو گی، جس کی وجہ سے ہجوم اچانک بڑھ گیا۔
پولیس حکام کے مطابق گرفتار کیے گئے افراد میں آر سی بی کے اعلیٰ مارکیٹنگ افسر نکھل سوسالے بھی شامل ہیں۔
انہیں جمعے کی صبح 6:30 بجے بینگلورو کے کیمپے گوڑا انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ ممبئی جانے کے لیے پرواز پر سوار ہونے والے تھے۔
ان کی گرفتاری اس وقت عمل میں آئی جب کرناٹک پولیس نے جیتنے والی ٹیم، ایک ایونٹ مینجمنٹ فرم اور کرناٹک سٹیٹ کرکٹ ایسوسی ایشن ( کے ایس سی اے) کے انڈین قانون کی مختلف دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی۔ ان میں قتل عمد ، دانستہ طور پر نقصان پہنچانا، اور غیر قانونی اجتماع سمیت دیگر کئی دفعات شامل ہیں۔
ایف آئی آر کے مطابق ریاستی پولیس نے اس جشن کے انعقاد کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔
نکھل سوسالے نے گرفتاری کے طریقہ کار کو غیر قانونی، من مانی اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کرناٹک ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ یہ گرفتاری وزیر اعلیٰ سدارامیا کی ہدایت پر بغیر ابتدائی تفتیش کے کی گئی۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق بنگلورو سیشن کورٹ نے جمعے کو رائل چیلنجرز بنگلورو (آر سی بی) کے سینئر عہدیدار نکھل سوسلے اور تین ایونٹ منیجروں سمیت چار لوگوں کو بھگدڑ کے واقعہ کے سلسلے میں 14 دن کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق یہ گرفتاریاں سینٹرل کرائم برانچ نے ایک رات کے آپریشن میں کیں اور گرفتار افراد کو جمعے کو کرائم انویسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ( سی آئی ڈی) کے حوالے کیے جانے کا امکان ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
کرناٹک کے وزیر اعلیٰ کے سیاسی سیکریٹری نصیر احمد نے این ڈی ٹی وی کو بتایا کہ ہجوم قابو سے باہر ہو گیا تھا اور حکام مناسب انتظامات نہیں کر سکے۔
وزیر اعلیٰ سدارامیاہ نے کہا کہ ٹیم کے مداحوں کی تعداد حکام کے اندازوں سے کہیں زیادہ تھی۔
وزیر اعلیٰ سدارامیا نے کہا: ’جشن کے اس موقع پر ایسا افسوسناک واقعہ نہیں ہونا چاہیے تھا۔ ہم اس پر افسردہ ہیں۔ جو مداح یہاں پہنچے، ان کی تعداد ہمارے اندازوں سے کہیں زیادہ تھی۔‘
ٹی وی چینلز نے دکھایا کہ کھلاڑیوں کی بس پہنچنے پر ہزاروں لوگ، بعض اپنی مقامی ٹیم کے سرخ جھنڈے لہراتے ہوئے، سٹیڈیم کے ارد گرد سڑکوں پر جمع تھے۔ کچھ افراد درختوں اور سٹیڈیم کی دیواروں پر چڑھ گئے تاکہ بہتر انداز میں دیکھ سکیں۔
ایک پولیس اہلکار کو ایک زخمی تماشائی کو ایمبولینس تک لے جاتے ہوئے دیکھا گیا، جبکہ دوسرا شخص زمین پر بے ہوش پڑا تھا جس کے ارد گرد لوگ جمع تھے۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق بنگلورو کے کبن پارک پولیس سٹیشن میں کرکٹر وراٹ کوہلی کے خلاف ایک شکایت درج کرائی گئی ہے۔ تاہم پولیس ذرائع نے بتایا کہ ابھی تک کوئی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی۔
شکایت کنندہ سماجی کارکن ’ایچ ایم وینکٹیش نے الزام عائد‘ کیا کہ کوہلی آئی پی ایل کے ذریعے جوئے کو فروغ دے رہے ہیں اور دعویٰ کیا ہے کہ اس سے بڑی تعداد میں لوگ مشتعل ہوئے جس کی وجہ سے یہ سانحہ پیش آیا۔
خبر رساں ایجنسی اے این آئی نے پولیس کے حوالے سے بتایا کہ کوہلی کے خلاف شکایت پر موجودہ معاملے کے تحت غور کیا جائے گا اور واقعہ کی جاری تحقیقات کے حصے کے طور پر اس کا جائزہ لیا جائے گا۔
© The Independent