انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کی ٹیم رائل چیلنجرز بنگلورو نے ٹیم کے ٹائٹل جیتنے کے جشن میں بدھ کو جان سے جانے والے افراد کے لواحقین کو فی کس 10 لاکھ انڈین روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔
رائل چیلنجرز کے 18 سال میں پہلی مرتبہ آئی پی ایل کے چیمپیئن بننے پر بنگلورو کے ایم چناسوامی سٹیڈیم کے باہر ہزاروں افراد فتح کا جشن منانے کے لیے جمع ہوئے تھے، تاہم بھگدڑ مچنے سے ان میں سے کم از کم 11 کی موت واقع ہو گئی جبکہ 47 زخمی ہوئے تھے۔
فرنچائز نے زخمیوں کی مدد کے لیے ایک سپورٹ فنڈ قائم کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔
آئی پی ایل کے 18ویں ایڈیشن کے فائنل میں بنگلورو نے پنجاب کنگز کو شکست دے کر ٹائٹل پہلی مرتبہ اپنے نام کیا تھا۔ یہ لیگ دنیا کی سب سے مال دار ٹی ٹوئنٹی کرکٹ لیگ ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ٹیم نے اس ایونٹ کے لیے اپنی ویب سائٹ پر مفت پاسز بھی جاری کیے تھے، تاہم کہا تھا کہ ان پاسز کی تعداد محدود ہو گی۔
جشن کے دوران، کچھ شائقین جن کے پاس پاسز نہیں تھے، زبردستی گیٹس سے اندر داخل ہونے کی کوشش کرنے لگے، جبکہ کچھ لوگ درختوں اور سٹیڈیم کی دیواروں پر چڑھ گئے تاکہ بہتر نظارہ حاصل کر سکیں۔
وقوعہ کی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لوگ ایک دوسرے پر چڑھ رہے تھے۔
جمعرات کو رائل چیلنجرز بنگلورو کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’بنگلورو میں گذشتہ روز پیش آنے والے افسوس ناک واقعے نے آر سی بی فیملی کو شدید دکھ اور تکلیف میں مبتلا کر دیا ہے۔
’احترام اور یکجہتی کے طور پر، آر سی بی نے جان سے جانے والے 11 افراد کے خاندانوں کو فی کس 10 لاکھ روپے مالی امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔
’اس کے علاوہ، 'آر سی بی کیئرز‘ کے نام سے ایک فنڈ بھی قائم کیا جا رہا ہے تاکہ اس افسوس ناک واقعے میں زخمی ہونے والے شائقین کی مدد کی جا سکے۔‘
کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدارامیا نے کہا کہ سٹیڈیم کی گنجائش اس ہجوم کو سنبھالنے کے قابل نہیں تھی۔
انہوں نے بتایا کہ ’سٹیڈیم میں 35,000 افراد کی گنجائش ہے، جبکہ دو سے تین لاکھ افراد جشن میں شریک ہونے کے لیے پہنچ گئے تھے۔‘
سدارامیا نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا: ’آر سی بی کی فتح کے جشن کے دوران پیش آنے والی افسوس ناک بھگدڑ کے پیش نظر، کرناٹک حکومت تمام زخمیوں کے علاج کا مکمل خرچ برداشت کرے گی، چاہے وہ سرکاری ہسپتال میں ہوں یا نجی ہسپتال میں۔
’محکمہ صحت اور سورن آروگیہ سرکشا ٹرسٹ (SAST) کو اس سلسلے میں فوری اقدامات کرنے کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔‘