ایک نئی تحقیق کے مطابق دن کے وقت روزانہ تجویز کردہ مقدار میں پھل کھانا صرف ایک دن میں بے خوابی کے خلاف ’نمایاں تبدیلی‘ لا سکتا ہے۔
نیند میں بار بار پڑنے والے خلل کے دور رس اثرات مرتب ہو سکتے ہیں جن میں دل کی صحت، یادداشت، سیکھنے کے عمل اور مزاج پر منفی اثرات شامل ہیں۔
مطالعات سے ثابت ہوا کہ خراب نیند انسان کو غیر صحت مند طرز زندگی کی طرف مائل کر سکتی ہے، جس میں چکنائی اور چینی کی زیادہ مقدار والے کھانے شامل ہوتے ہیں۔
تاہم کولمبیا اور یونیورسٹی آف شکاگو کے محققین کا کہنا ہے کہ اس بات کے بارے میں بہت کم معلومات ہیں کہ غذا نیند کے انداز پر کیسے اثر انداز ہو سکتی ہے۔
سلیپ ہیلتھ نامی جریدے میں شائع ہونے والی تازہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اگر انسان پھلوں کے بغیر طرز زندگی سے اچانک روزانہ پانچ پیالے پھل کھانے پر منتقل ہو جائے تو رات میں اچھی نیند آ سکتی ہے۔
اس تحقیق میں پہلی بار کسی دن کی غذائی عادات اور اسی رات کو نیند کے معیار کے درمیان وقت کے لحاظ سے تعلق کو واضح کیا گیا۔
نیند کی ماہر اور اس نئی تحقیق کی شریک مصنفہ اسرا تسالی نے کہا کہ ’یہ حیران کن بات ہے کہ اتنی نمایاں تبدیلی 24 گھنٹے سے بھی کم وقت میں دیکھی گئی۔‘
ڈاکٹر تسالی کے بقول: ’غذا میں تبدیلیاں بہتر نیند کے لیے ایک نیا، قدرتی اور کم خرچ طریقہ ہو سکتی ہیں۔‘
اس مطالعے میں صحت مند نوجوان افراد شامل تھے، جنہوں نے اپنی روزانہ کی خوراک ایک ایپ کے ذریعے درج کی اور کلائی پر ایک مانیٹر پہنا جس سے محققین کو ان کی نیند کے انداز کو معروضی طور پر جانچنے کا موقع ملا۔
سائنس دانوں نے خاص طور پر ’نیند میں بار بار آنے والے خلل‘ پر توجہ دی، جو اس بات کا پیمانہ ہے کہ کوئی شخص رات بھر میں کتنی بار جاگتا یا گہری نیند سے ہلکی نیند میں جاتا ہے۔
محققین نے دیکھا کہ ہر روز دن میں کھائی جانے والی خوراک اگلی رات کی نیند میں ’نمایاں فرق‘ کا سبب بنی۔
جن لوگوں نے دن میں زیادہ پھل اور سبزیاں کھائیں، ان میں رات کو زیادہ گہری اور بغیر رکاوٹ نیند دیکھی گئی۔
سائنس دانوں نے یہ بھی مشاہدہ کیا کہ جو افراد صحت مند کاربوہائیڈریٹس جیسے کہ ثابت اناج کھاتے ہیں، ان کی نیند بھی بہتر رہی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
مجموعی طور پر محققین نے اندازہ لگایا کہ جو لوگ روزانہ پانچ پیالے پھل اور سبزیاں کھاتے ہیں، ان کی نیند کا معیار ان افراد کے مقابلے میں 16 فیصد بہتر ہو سکتا ہے جو پھل اور سبزیاں نہیں کھاتے۔
ڈاکٹر تسالی نے کہا کہ ’16 فیصد کا فرق انتہائی اہم ہے۔‘
سائنس دانوں کو امید ہے کہ وہ مختلف افراد پر مزید تحقیق کریں گے تاکہ یہ جان سکیں کہ پھل اور سبزیاں نیند کے معیار پر مثبت اثر کیوں ڈالتی ہیں۔
تازہ نتائج کی بنیاد پر ان کا مشورہ ہے کہ دیر سے ہضم ہونے کاربوہائیڈریٹس سے بھرپور خوراک، پھل اور سبزیاں باقاعدگی سے کھانا طویل مدت تک اچھی نیند کے لیے بہترین ہے۔
مطالعے کی ایک اور مصنفہ میری پیئر سینٹ آنج نے کہا کہ ’چھوٹی تبدیلیاں بھی نیند پر اثر ڈال سکتی ہیں۔ یہ حوصلہ افزا بات ہے۔ بہتر نیند آپ کے اپنے اختیار میں ہے۔‘
© The Independent