محرم کے دوران سائبر پیٹرولنگ کا آغاز: محکمہ داخلہ پنجاب

سیل کا مقصد فرقہ وارانہ منافرت کو ابھارنے، نفرت انگیزی یا محرم کے حوالے سے اشتعال انگیز مواد کو رپورٹ کرنا ہے۔

پانچ فروری، 2024 کو لی گئی اس تصویر میں ایک موبائل فون پر مختلف سوشل میڈیا ایپس نظر آ رہی ہیں (اے ایف پی)

پاکستان کے صوبہ پنجاب میں محرم کے دوران، خصوصاً ابتدائی 10 ایام میں، سائبر نگرانی کا آغاز ہو گیا ہے۔

صوبائی محکمہ داخلہ کے ترجمان توصیف صبیح گوندل کے مطابق ’اس محرم میں محکمہ داخلہ نے ایک خصوصی سیل بنایا ہے جو عاشورہ کے دوران سائبر مانیٹرنگ کرے گا۔‘
 
محکمے کا کہنا ہے کہ سیل میں محکمہ داخلہ، پنجاب آئی ٹی بورڈ، ڈی جی پی آر کی ایک ٹیم، پولیس، سی ٹی ڈی اور سپیشل برانچ کو شامل کیا گیا ہے۔
 
سیل کا مقصد فرقہ وارانہ منافرت کو ابھارنے، نفرت انگیزی یا ایسا اشتعال انگیز مواد جو محرم کے حوالے سے ہو، اس کی نگرانی کرنا اور اسے فوراً متعلقہ اداروں کو رپورٹ کرنا ہے تاکہ وفاقی محکمہ داخلہ کے ماتحت ادارے ایسے اکاؤنٹس کو بلاک کر سکیں۔

ترجمان کے مطابق قانون نافذ کرنے والے ادارے انفرادی حیثیت میں یہ نگرانی سارا سال کرتے ہیں اور اب تک پچھلے چار سالوں میں 14 ہزار اکاؤنٹس بند کیے گئے ہیں۔

توصیف گوندل نے واضع کیا کہ ’سوشل میڈیا اکاؤنٹس ہم بند نہیں کرتے، نہ کسی مقامی ادارے کے پاس یہ اختیار ہے کہ وہ کسی کا اکاؤنٹ بند کرے۔ 

’ہم وفاقی محکمہ داخلہ کو شکایت بھیجتے ہیں جو آگے پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو ہدایات جاری کرتا ہے، جس کو اختیار ہے کہ وہ کسی بھی اکاؤنٹ کو پاکستان میں بند کر سکتا ہے۔‘

اکاؤنٹس کو کس طرح بند کیا جاتا ہے؟

محکمہ داخلہ کے ترجمان نے بتایا کہ ’جب ہم فرقہ وارانہ مواد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر دیکھتے ہیں تو حکومتی سطح پر رپورٹ کرتے ہیں۔ وہ ان انفرادی اکاؤنٹس کو بند کر دیتے ہیں جو خود سوشل میڈیا کمیونٹی گائیڈ لائنز کی پالیسی کی خلاف ورزی کر رہے ہوتے ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

توصیف کے مطابق ’دوسرا طریقہ ہمارے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پی ٹی اے کے پاس یہ ہے کہ اگر سوشل میڈیا پلیٹ فارم ذمہ داری نہیں لیتے تو کسی آئی پی ایڈریس یا اکاؤنٹ کو پاکستان کی حدود کے اندر بند کیا جا سکتا ہے۔ 
 
’لیکن اس کی نوبت اس طرح نہیں آتی کہ سٹیٹ اس کو ٹیک اپ کرتی ہے، اس لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز بھی کارروائی کرتے ہیں۔‘

محرم میں نگرانی کے لیے کنٹرول روم

انہوں نے بتایا کہ محرم کے دنوں میں محکمہ داخلہ کے تحت معمول کا کنٹرول روم بھی قائم ہوا ہے اور صوبے کے تمام اضلاع کے کنٹرول رومز اس سے منسلک ہیں۔

محکمہ داخلہ پنجاب اور پنجاب آئی ٹی بورڈ کے اشتراک سے تشکیل دیے جانے والے ای پورٹل کے بارے میں توصیف گوندل نے کہا کہ ’اس پر تمام اضلاع سے ڈیٹا اور لائیو اپ ڈیٹس آ رہی ہیں اور مجالس اور جلوس کی لائیو فیڈ بھی تمام اضلاع سے اس خصوصی سیل میں آ رہی ہو گی، جسے مانیٹر کیا جائے گا۔ اس ای پورٹل پر اضلاع کے ڈی سی اوز، آر پی اوز اور کمشنرز کے اکاؤنٹس بنائے گئے ہیں۔‘

سائبر مانیٹرنگ سیل بھی اسی کنٹرول روم کے ماتحت کام کرے گا۔

محرم کے مہینے میں سکیورٹی کے پیش نظر پنجاب بھر میں دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے اور موٹر سائیکل پر ڈبل سواری کے علاوہ دیگر تمام پابندیاں یکم سے 10 محرم تک لاگو ہوں گی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی