مقبوضہ مغربی کنارہ: آباد کاروں کا اسرائیلی فوج کی مدد سے گاؤں پر حملہ

فلسطینی وزارت صحت کے مطابق ’آباد کاروں کے حملے کے نتیجے میں تین شہید اور سات فلسطینی زخمی ہونے جن میں سے ایک کی حالت نازک ہے۔

26 جون 2025 کو مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے کفر مالک میں گذشتہ روز اسرائیلی آباد کاروں کے حملے کے بعد فلسطینی ایک جلی ہوئی کار کو چیک کر رہے ہیں (اے ایف پی)

فلسطینی وزارت صحت نے کہا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی آبادکاروں نے اسرائیلی فوج کی مدد سے ایک گاؤں پر اس وقت حملہ کیا جب لوگ ایک جنازے میں شریک تھے۔

تاہم اطلاعات کے مطابق مغربی کنارے کے گاؤں کُفُر مالک کے فلسطینی نوجوانوں نے حملہ آور آبادکاروں اور اسرائیلی فوج کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور انہیں وہاں سے نکلنے پر مجبور کر دیا۔ 

فلسطینی وزارت صحت نے کہا کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں دو الگ الگ واقعات میں چار افراد جان سے گئے ہوئے، جن میں ایک 15 سالہ لڑکا بھی شامل تھا جسے مبینہ طور پر اسرائیلی فوجیوں نے گولی ماری تھی۔

وزارت نے بعد میں کہا کہ علاقے کے جنوب میں کُفُر مالک گاؤں میں آباد کاروں کے ایک ’حملے‘ میں تین افراد جان سے گئے۔  

اس نے مزید کہا کہ نوجوان کو شمالی مغربی کنارے کے قصبے ال یامون میں مارا گیا، جبکہ تین دیگر نامعلوم افراد جنوبی گاؤں کُفُر مالک میں ایک الگ جھڑپ میں مارے گئے۔

اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے کُفُر مالک میں اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپ میں مداخلت کے بعد فائرنگ کی۔ اس نے اے ایف پی کو بتایا کہ وہ الیمون میں ہونے والے واقعات کو ’دیکھ رہے ہیں۔‘  

رام اللہ میں قائم وزارت صحت نے ایک بیان میں کہا کہ بچے ریان تمر حوثیہ کو جنین کے شمال مغرب میں ال یمون میں فوجیوں کی جانب سے گردن میں گولی لگنے کے بعد جان سے مار دیا دیا گیا۔‘

اس سے قبل بدھ کو فلسطینی ہلال احمر نے کہا تھا کہ اس کی ٹیموں نے الیمون میں ایک نوجوان کو مردہ قرار دینے سے پہلے اس کے ’انتہائی نازک کیس’ سے نمٹا تھا۔ایک بیان میں اس نے ’آباد کاروں کے حملے کے نتیجے میں تین شہید اور سات کے زخمی ہونے (ایک کی حالت نازک) کی اطلاع دی ہے۔‘

ہلال احمر نے اس سے قبل اطلاع دی تھی کہ رام اللہ کے شمال مشرق میں کُفُر مالک میں ایک 30 سالہ شخص کے سر پر شدید چوٹ آئی ہے۔

اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ شام کے وقت ’درجنوں اسرائیلی شہریوں کے املاک کو مبینہ طور پر آگ لگانے‘ کے بعد فورسز نے کُفُر مالک میں مداخلت کی، جس کے نتیجے میں فلسطینیوں اور اسرائیلیوں نے پتھراؤ کیا۔

اسرائیلی فوج نے مزید کہا کہ پتھراؤ سے ایک آئی ڈی ایف اہلکار زخمی ہوا اور پانچ اسرائیلیوں کو گرفتار کر لیا گیا۔

نوجوان مارے گئے

رپورٹس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، فلسطینی نائب صدر حسین الشیخ نے آباد کاروں پر ’اسرائیلی فوج کی حفاظت میں‘ کام کرنے کا الزام لگایا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے ایکس پر ایک پیغام میں کہا کہ ’ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ہمارے فلسطینی عوام کے تحفظ کے لیے فوری مداخلت کرے۔‘

الیمون میںن وقوع پذیر ہونے والا واقعہ دو دنوں میں مغربی کنارے میں دوسرا واقعہ ہے جس میں ایک نوجوان کی جان سے جانے کی اطلاع ہے۔

پیر کو وزارت صحت نے کہا تھا کہ اسرائیلی فائرنگ سے کُفُر مالک میں ایک 13 سالہ بچہ مارا گیا تھا، جس کی شناخت عمار حمائل کے نام سے ہوئی۔

اس ماہ کے شروع میں فوج نے تصدیق کی تھی کہ اس نے سنجیل قصبے میں پتھر پھینکنے والے 14 سالہ بچے کو قتل کر دیا تھا۔

اپریل میں اسی طرح کے ایک واقعے میں امریکی شہریت رکھنے والے ایک نوجوان کو پڑوسی قصبے ترمس آیا میں گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔ 

اسرائیل نے 1967 سے مغربی کنارے پر قبضہ کر رکھا ہے اور سات اکتوبر 2023 کے بعد سے اس علاقے میں تشدد میں اضافہ ہوا ہے جس سے غزہ جنگ شروع ہوئی تھی۔

وزارت صحت کے مطابق اس کے بعد سے اسرائیلی فوجیوں یا آباد کاروں نے کم از کم 941 فلسطینیوں کو جان سے مارا ہے، جن میں بہت سے مبینہ عسکریت پسند بھی شامل ہیں۔

اسرائیلی اعداد و شمار کے مطابق اسی عرصے کے دوران فلسطینیوں کے حملوں یا اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے دوران کم از کم 35 اسرائیلی بھی۹ جان سے گئے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا