انڈیا: ہندو تہوار کے دوران بھگدڑ سے 3 افراد کی موت، 50 سے زائد زخمی

جگن ناتھ رتھ یاترا کے لیے ہر سال 10 لاکھ سے زیادہ لوگ پوری شہر میں آتے ہیں۔

9 اپریل 2025 کو چنئی میں کپلیشورار مندر کے رتھ میلے میں ہندو عقیدت مندوں کا ہجوم ہے (آر ستیش بابو/ اے ایف پی)

بھارت کے مشرقی شہر پوری میں اتوار کی صبح ایک بڑے ہندو تہوار کے دوران بھگدڑ مچنے سے کم از کم تین افراد مارے گئے اور تقریباً 50 زخمی ہو گئے۔

انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ مقامی وقت کے مطابق صبح تقریباً 4:30 بجے پیش آیا جب بڑی تعداد میں لوگ جگن ناتھ، بل بھدرا اور سبھدرا دیویوں کے ’درشن‘ یا مذہبی دیدار کے لیے جمع تھے۔

پوری کے کلکٹر سدھارتھ شنکر سوین نے بتایا کہ سرادھابالی کے مقام پر، جو گنڈچا مندر کے بالکل سامنے واقع ہے، ہجوم اچانک قابو سے باہر ہو گیا، جس کے نتیجے میں بھگدڑ مچ گئی۔

زخمی عقیدت مندوں کو پوری ضلعی ہسپتال منتقل کیا گیا، جن میں سے کم از کم چھ کی حالت نازک بتائی گئی ہے۔

جان سے جانے والے افراد باسنتی ساہو، پربھاتی داس اور پریماکانت موہنتی ہیں۔ سب کا تعلق پوری سے تقریباً 60 کلومیٹر دور ضلع کھردا سے تھا۔ سوین کے مطابق، ان کی لاشیں پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دی گئی ہیں۔

جمعے کو جب بالگانڈی علاقے میں تین میں سے ایک روایتی رتھ ایک گھنٹے سے زائد وقت تک پھنس گیا تھا، تو شدید گرمی کے باعث 600 سے زائد یاتریوں کو طبی امداد کی ضرورت پیش آئی۔

رتھ یاترا، جسے ’چراٹ فیسٹیول‘ بھی کہا جاتا ہے، بھارت کے اہم ترین ہندو تہواروں میں سے ایک ہے، جو ہر سال پوری میں 10 لاکھ سے زائد افراد کو اپنی جانب متوجہ کرتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یہ تہوار جگن ناتھ، ان کے بھائی بل بھدرا اور بہن سبھدرا کے شہر کے مرکزی جگن ناتھ مندر سے گنڈچا مندر کی سالانہ یاترا کو منانے کے لیے منعقد کیا جاتا ہے۔

ان دیوی دیوتاؤں کو بڑی، ہاتھ سے تیار کردہ لکڑی کی رتھوں پر سوار کر کے ہزاروں عقیدت مند کھینچتے ہیں۔

دیوتا کئی دن گنڈچا مندر میں قیام کرتے ہیں، جس کے بعد واپسی کا جلوس نکالا جاتا ہے، اور تہوار ’نیلادری وجے‘ نامی رسم پر اختتام پذیر ہوتا ہے، جس میں رتھوں کو اگلے سال تک کے لیے کھول دیا جاتا ہے۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق، پولیس کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل سنجے کمار نے بتایا کہ ہفتے تک پوری میں 10 لاکھ سے زائد عقیدت مند جمع ہو چکے تھے۔

پوری کے چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر کشور ستاپتھی نے کہا کہ جمعے کو زیادہ تر مریضوں کا آؤٹ پیشنٹ کلینکس میں علاج کیا گیا اور بعد میں انہیں فارغ کر دیا گیا۔

اوڈیشہ کے وزیر صحت مکیش مہالنگ نے ’پی ٹی آئی‘ نیوز ایجنسی کو بتایا کہ جلوس کے دوران ’انتہائی گرم موسم‘ نے طبی مسائل میں اضافے میں اہم کردار ادا کیا۔

پی ٹی آئی کے مطابق جمعے کے روز 625 افراد کو گرمی سے متعلق بیماریوں اور چوٹوں کے باعث طبی امداد فراہم کی گئی۔ مقامی حکام کے مطابق ہفتے تک تقریباً 70 عقیدت مند اسپتال میں زیر علاج تھے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا