انڈیا کے دارالحکومت نئی دہلی میں پیر کی شام لال قلعے کے قریب ایک کار میں ہونے والے دھماکے میں متعدد افراد مارے گئے ہیں۔
میڈیا پر دکھائی جانے والی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دھماکے سے کئی گاڑیاں تباہ ہو گئی ہیں اور ان میں آگ لگی ہوئی ہے اور دھویں کے مرغولے بلند ہو رہے ہیں۔
ایسوسی ایٹڈ پریس نئی دہلی پولیس کے حوالے سے بتایا کہ انڈیا کے دارالحکومت میں پیر کو تاریخی لال قلعے کے قریب ایک کار میں دھماکہ ہوا جس میں کم از کم آٹھ افراد جان سے گئے جب کہ کئی زخمی ہو گئے۔ دھماکے سے آگ بھڑک اٹھی جس سے قریب کھڑی متعدد گاڑیاں متاثر ہوئیں۔
شہر کی فائر سروسز کے مطابق لال قلعہ میٹرو سٹیشن کے ایک دروازے کے نزدیک دھماکے کی اطلاع کے بعد فائر بریگیڈ کی کئی گاڑیاں موقعے پر پہنچ گئیں۔ دھماکے کی وجہ تاحال واضح نہیں ہو سکی۔
شہر کی پولیس کے ترجمان سنجے تیاگی نے اے پی کو بتایا کہ کم از کم آٹھ افراد لوگ جان سے گئے اور کئی زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’ہم دھماکے کی وجہ کی تحقیقات کر رہے ہیں۔‘
موقعے کے نزدیک رہنے والے ایک عینی شاہد نے این ڈی ٹی وی کو بتایا کہ اس نے ’شیشے توڑ دینے والی آواز‘سنی اور پھر شعلوں کو کئی گاڑیوں کو لپیٹ میں لیتے دیکھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اے ایف پی کے مطابق عمارت کے گرد پولیس تعینات کر دی گئی اور اہلکار راہداریوں میں گشت کرتے رہے۔ باہر بے چین رشتے دار اس خبر کے بعد جمع ہو گئے کہ ان کے عزیزوں کو ہسپتال لایا گیا ہے۔
مسرت انصاری نے بتایا کہ ان کے بھائی اس وقت زخمی ہوئے جب ایک جلتی ہوئی کار ان کی موٹر سائیکل سے ٹکرا گئی۔ ’اُس نے مجھے فون کر کے کہا کہ اُس کی ٹانگ زخمی ہے، وہ چل نہیں پا رہا۔‘
فائر بریگیڈ کے ایک عہدیدار نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’تقریباً آٹھ سے دس گاڑیوں میں آگ لگی،‘ اور یہ کہ شعلوں پر قابو پا لیا گیا ہے۔
لال قلعہ جو مغل دور میں 1648 میں مکمل ہوا اور دہلی کے قدیم علاقے میں واقع ہے، بھارت کی معروف ترین یادگاروں میں شمار ہوتا ہے۔
انڈین وزرائے اعظم یومِ آزادی کے موقعے پر اس کی فصیلوں سے قوم سے خطاب کرتے ہیں، اور لال قلعہ کی تصویر ملک کے سب سے بڑے کرنسی نوٹ پر بھی موجود ہے۔