آسٹریلیا میں سڈنی کے بونڈائی بیچ پر مسلح حملہ آور کو قابو کرنے والے شخص احمد الاحمد کو وزیر اعظم اور مقامی لوگ ہیرو کی طرح سراہ رہے ہیں۔
وزیر اعظم انتھونی البانیز نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ’یہ آسٹریلین ہیرو ہیں اور ان کی بہادری نے جانیں بچائی ہیں۔‘ یہ ’دوسروں کی مدد کے لیے خطرے کی طرف بھاگے۔‘
دیگر افراد نے سوشل میڈیا پر ان کے لیے اپنی تحسین کا اظہار کیا۔
ایکس پلیٹ فارم پر ایک صارف نے لکھا: ’زیادہ تر لوگ خطرے کے وقت بھاگ جاتے ہیں، لیکن بونڈی بیچ میں پیش آنے والے حالیہ قتلِ عام کے موقع پر موجود یہ شخص ان لوگوں میں شامل نہیں تھے۔‘
Ahmed is a real-life hero. Last night, his incredible bravery no doubt saved countless lives when he disarmed a terrorist at enormous personal risk.
— Chris Minns (@ChrisMinnsMP) December 15, 2025
It was an honour to spend time with him just now and to pass on the thanks of people across NSW. pic.twitter.com/3xNBW8vxvZ
سوشل میڈیا پر زیرگردش ویڈیوز میں اتوار کو ہونے والے مہلک حملے کے دوران ایک ہتھیار بند شخص سے نمٹنے اور اسے غیر مسلح کرنے کے اس قدم نے واضح طور پر کئی جانیں بچائیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ویڈیو کی تفصیل کے مطابق احمد کو جائے وقوع پر ایک کار پارکنگ میں سفید شرٹ پہنے رائفل تھامے حملہ آور سے نمٹتے دیکھا جا سکتا ہے۔ وہ پیچھے سے فائرنگ کرنے والے پر جھپٹتے ہیں اور اس سے رائفل چھین لیتے ہیں۔ پھر وہی بندوق واپس اس شخص کی طرف تان دیتے ہیں۔
اس کے بعد ویڈیو میں سیاہ قمیض میں ملبوس حملہ آور شخص کو ایک پل کی طرف پیچھے ہٹتے ہوئے دکھایا گیا ہے جہاں ایک اور شوٹر کھڑا ہے۔
نیو ساؤتھ ویلز سٹیٹ کے پریمیئر کرس منز نے 43 سالہ احمد الاحمد جو کہ ایک فروٹ شاپ کے مالک ہیں، کو ایک حقیقی ہیرو قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس ویڈیو میں ’میں نے اب تک کا سب سے ناقابل یقین منظر دیکھا ہے۔‘
کرس منز نے مزید کہا، ’اس کی بہادری کے نتیجے میں آج رات بہت سے لوگ زندہ ہیں۔‘
ہنوکا کی یہودی تعطیل کے موقع پر ساحل سمندر کی تقریب میں فائرنگ کے بعد ایک مشتبہ بندوق بردار مارا گیا اور دوسرا تشویشناک حالت میں تھا، اور پولیس نے کہا کہ وہ اس بات کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ آیا کوئی تیسرا بندوق بردار ملوث تھا یا نہیں۔
روئٹرز نے تصدیق کی ہے کہ ویڈیو میں مسلح افراد وہی ہیں جو تصدیق شدہ تصویروں میں پولیس کے گھیرے میں نظر آئے۔