ریاست مدینہ کی بات کرنا زندگی کا ذاتی تجربہ ہے: عمران خان

انٹرنیشنل رحمۃ اللعالمین کانفرنس سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا: ’الیکشن سے پہلے میں نے کبھی ریاست مدینہ کی باتیں نہیں کیں تاکہ لوگ یہ نہ سمجھیں کہ میں ووٹ لینے کے لیے بات کر رہا ہوں۔‘

وزیراعظم   عمران  خان نے اس بات کا عندیہ دیا کہ جلد ہی پاکستان ترکی اور ملائیشیا کے ساتھ مل کر اسلامی تاریخ کے حوالے سے فلمیں بنائے گا۔ (تصویر: عمران خان آفیشل فیس بک پیج)

وزیراعظم عمران خان نے ایک مرتبہ پھر پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست مدینہ کی بات کرنا ان کی زندگی کا ذاتی تجربہ ہے۔

اسلام آباد میں انٹرنیشنل رحمۃ اللعالمین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا: ’الیکشن سے پہلے میں نے کبھی ریاست مدینہ کی باتیں نہیں کیں تاکہ لوگ یہ نہ سمجھیں کہ میں ووٹ لینے کے لیے بات کر رہا ہوں۔ میں نے یہ باتیں الیکشن کے بعد کیں۔‘

ساتھ ہی ان کا کہنا تھا: ’میں جو ریاست مدینہ بنانے پر زور دیتا ہوں، اس کا مقصد یہ ہے کہ میں پاکستان کے نوجوانوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ نبی کی زندگی سے سیکھیں، یہ میرا زندگی کا تجربہ ہے۔‘

عمران خان کا کہنا تھا کہ ’میری زندگی مغرب میں، انگلینڈ میں، کرکٹ کھیلتے ہوئے گزری۔ تعلیم کے دوران ہمیں کبھی احساس نہیں ہوا کہ ہمارا رول ماڈل نبی کو بننا چاہیے، ہمارے رول ماڈل کوئی اور تھے، کوئی فلمی اداکار تھا، کوئی کھلاڑی تھا۔ ہمیں خبر ہی نہیں تھی۔ ہماری تعلیم ہمیں اس طرف نہیں لے کر گئی۔ میں یہاں پر اپنی زندگی کے تجربے سے پہنچا ہوں۔‘

ساتھ ہی انہوں نے کہا: ’ایک انسان نے اگر عظیم بننا ہے تو اسے چاہیے کہ نبی کے اصولوں پر چلے اور اگر ایک قوم  نے عظیم بننا ہے تو مدینے کی ریاست کے اصولوں پر چلے۔‘

عمران خان کے مطابق: ’صرف مسلمان گھرانے میں پیدا ہونا اہم نہیں، نبی کی تعلیمات پر عمل کرنا اہم ہے۔ پیغمبر اسلام نے مسلمانوں کے لیے اسوہ کامل چھوڑا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کانفرنس سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا: ’ہمارے نبی کی زندگی تاریخ کا حصہ ہے۔ ہزار سال تک مسلمان دنیا کی عظیم ترین قوم رہے۔ 700 سال تک مسلمان عظیم سائنس دان تھے، یہ سب ہمارے بچوں کو معلوم نہیں ہے۔ جدید ٹیکنالوجی کے دورمیں بچوں کو اسلامی تعلیمات سے روشناس کرانا ضروری ہے۔‘

یونیورسٹیوں میں ریاست مدینہ پر تحقیق پر زور دیتے ہوئے انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا: ’میرا یہ مشن ہے کہ ہم تعلیم کے نظام کو ایسا بنائیں کہ ہمارے بچوں کو اس بات کی سمجھ آئے کہ وہ کیا کردار تھا، جس نے مسلمانوں کو کہاں سے کہاں پہنچا دیا، ہمیں پاکستان کو مدینے کے اصولوں پر ایک عظیم ریاست بنانا ہے۔‘

آخر میں وزیراعظم نے اس بات کا عندیہ دیا کہ جلد ہی پاکستان ترکی اور ملائیشیا کے ساتھ مل کر اسلامی تاریخ کے حوالے سے فلمیں بنائے گا، تاکہ بچوں کو خالد بن ولید اور دیگر اسلامی ہیروز کے بارے میں آگاہی فراہم کی جاسکے۔

عمران خان نے علمائے کرام پر بھی زور دیا کہ وہ فلاحی معاشرے کے قیام کے لیے رہنمائی کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی