گوگل نے خفیہ طور پر لاکھوں امریکی مریضوں کا ڈیٹا جمع کر لیا

’پروجیکٹ نائٹ انگیل‘ نامی اس منصوبے میں گوگل کو مریضوں اور ڈاکٹروں کو مطلع کیے بغیر ان کی مکمل معلومات تک رسائی حاصل ہو گئی۔

گوگل کا کہنا ہے کہ مریضوں کے طبی ریکارڈ تکرسائی معمول کا عمل تھا (روئٹرز)

ٹیکنالوجی جائنٹ گوگل نے ہیلتھ کیئر فراہم کرنے والی ملک کے دوسری سب سے بڑی اور اپنی پارٹنر فرم کے ذریعے خفیہ طور پر لاکھوں امریکی مریضوں کا طبی ریکارڈ جمع کر لیا۔

’پروجیکٹ نائٹ انگیل‘ نامی اس منصوبے میں گوگل کو مریضوں اور ڈاکٹروں کو مطلع کیے بغیر ان کے نام اور پتے سمیت تمام نجی معلومات تک رسائی حاصل ہو گئی ہے۔

ہیلتھ فرم ’ایسسنشن‘ کے ساتھ اس معاہدے کے تحت گوگل کو گذشتہ برس امریکی مریضوں کے ڈیٹا تک رسائی دی گئی تھی جبکہ اس پروگرام کا دائرہ کار مزید 21 ریاستوں تک پھیلایا جا چکا ہے۔

گوگل کا کہنا ہے یہ رسائی معمول کا عمل تھا، جس سے ڈاکٹروں کے لیے مصنوعی ذہانت جیسے ٹولز بنانے اور مریضوں کے ڈیٹا کو بہتر انداز میں منظم کرنے میں مدد ملے گی۔  

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

گوگل نے اپنی بلاگ پوسٹ میں لکھا: ’ایسسنشن کے ساتھ کام کرتے ہوئے مریضوں کے ڈیٹا کے حوالے سے اس صنعت کے تمام ضابطوں پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے اور معلومات کی رازداری، اس کی سکیورٹی اور استعمال کے لیے سخت رہنما اصول نافذ ہیں۔‘

ٹیکنالوجی کمپنی کا مزید کہنا ہے اس ڈیٹا کو فرم کے ذریعے جمع کردہ موجودہ صارفین کے اعداد و شمار کے ساتھ جوڑنے کی اجازت نہیں۔

پوسٹ میں کہا گیا ’صحت کی صنعت کو جدید بنانا ایک انتہائی اہم قدم ہے جس کا حتمی نتیجہ نہ صرف ڈیجیٹل تبدیلی ہے بلکہ مریضوں کے اعداد و شمار کو بھی بہتر بنانا ہے۔‘

اس معاہدے کی تفصیلات کو سب سے پہلے وال سٹریٹ جرنل نے شائع کیا اور بعد میں دی نیویارک ٹائمز نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے دعوی ٰکیا کہ گوگل کے درجنوں ملازمین کو مریضوں کے نجی ریکارڈ تک رسائی حاصل ہے۔

رپورٹس میں ان خدشات کا بھی حوالہ دیا گیا کہ ہوسکتا ہے کہ عملے نے گوگل کے کلاؤڈ سرورز سے ڈیٹا ڈاؤن لوڈ کیا ہو۔

گوگل اور ایسسنشن ان رپورٹس کے شائع ہونے کے بعد ہی اپنے کام کی تفصیلات کو سامنے لے کر آئے۔

ایسسنشن کی جانب سے جاری ایک پریس ریلیز میں کہا گیا اس معاہدے کے ذریعے فرم مریضوں اور صارفین کے لیے اپنی خدمات کو بہتر بنائے گی۔

ایسسنشن کے ایگزیکٹو نائب صدر ایڈوارڈو کونراڈو نے کہا: ’جیسا کہ صحت کی صنعت کا ماحول تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے، ہمیں اپنی اور مریضوں کی ضروریات اور توقعات پر پورا اترنے کے لیے اپنی خدمات کو بہتر کرنا ہوگا۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی صحت