’دیکھو پنجابی ہے اور پشتو بول رہا ہے‘

اسلام آباد کے ایک پرسکون مقام گولڑہ ریلوے سٹیشن پر گزارے چند گھنٹوں کا تصویری احوال

گولڑہ ریلوے سٹیشن پر بنی کینٹین، جہاں آپ کو پکوڑے، چائے اور سموسے ملیں گے (تصاویر: انڈپینڈنٹ اردو)

گولڑہ ریلوے سٹیشن اسلام آباد کے ان چند مقامات میں سے ایک ہے جہاں آپ کو سکون تو ملے گا ہی، ساتھ میں یوٹیوب، ٹک ٹاک اور دیگر سوشل میڈیا سٹارز بھی باآسانی مل جائیں گے۔

گذشتہ 12 سال سے اسلام آباد میں مقیم ہونے کے باوجود حال ہی میں پہلی بار گولڑہ ریلوے سٹیشن جانے کا اتفاق ہوا، جو واقعی میں بہت خوبصورت اتفاق رہا۔

رہائشی علاقے کے بیچ و بیچ یہ ریلوے سٹیشن 1881 میں تعمیر کیا گیا تھا، جسے 1912 میں جنکشن کی حیثیت دی گئی تھی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ریلوے سٹیشن میں ایک میوزیم بھی بنایا گیا ہے جو شام چار بجے تک کھلا رہتا ہے۔ اس میوزیم کا داخلہ ٹکٹ دس روپے رکھا گیا ہے۔ سٹیشن پر لگے بورڈ پر ٹکٹوں کی قیمت درج ہے۔

مقامی افراد کے لیے دس روپے، سیلون میں جانے کے لیے 50 روپے، غیر ملکیوں کے لیے دو سو روپے جبکہ شادی کی تصاویر (ویڈنگ فوٹوگرافی) کے لیے دو ہزار روپے ٹکٹ رکھا گیا ہے۔

میوزیم میں ریلوے سٹیشنز کے درمیان مواصلاتی رابطے کے لیے استعمال ہونے والے آلات، قدیم بندوقیں، لال ٹین، نارتھ ویسٹرن ریلویز میں استعمال ہونے والی اینٹیں رکھی گئی ہیں۔

 

 

وہیں قریب ہی تقریباً سو سال پرانا نیرو گیج سٹیم انجن بھی ہے، جس کے آس پاس آپ کو بہت سے فوٹوگرافر اور ویڈیوگرافر بھی ملیں گے۔

قدیم درختوں کے سائے میں ریلوے سٹیشن کے کئی مقامات پر بینچیں لگی ہیں جہاں مسافروں کے ساتھ ساتھ ایسے لوگ بھی دکھائی دیے جو اس پرسکون مقام پر بیٹھے کتابیں پڑھ رہے تھے۔

جہاں کچھ لوگ اپنے گھر والوں کے ساتھ دھوپ اور ٹھنڈی ہوا کے مزے لے رہے تھے وہیں کچھ لوگ ٹک ٹک اکاؤنٹ کے لیے ویڈیوز بنا رہے تھیں یا پھر شادی کی تصاویر بنوا رہے تھے۔

اس سٹیشن کے آس پاس رہائشی آبادی بھی ہے جہاں کے رہنے والے بھی پٹریوں کے ساتھ بیٹھے خوش گپیوں میں مصروف تھے اور ساتھ ہی ساتھ لڈو اور تاش بھی کھیلے جا رہے تھے۔

 

کھڑی ریل گاڑی کے ساتھ ساتھ چلتے ہوئے چند چھوٹے بچے بھی دکھائی دیے جو وہاں کھیل رہے تھے۔ جب ان سے پوچھا کہ وہ یہاں کیا کر رہے ہیں تو انہوں نے کہا کہ ہم تو یہاں روز شام کو کھیلنے آجاتے ہیں۔

ان سے بات کرکے جیسے ہی چند قدم آگے گیا تو ایک بچی نے اپنی سہیلی سے کہا ’دیکھو پنجابی ہے اور پشتو بول رہا ہے۔‘

 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی تصویر کہانی