ہر خاص و عام کو اس نوجوان سے تصویر چاہیے

بارسلونا کے باسی نقاش جاوید کا پیشہ بیان کرنا مُشکل تر ہے کہ ملازمت پیشہ نہیں اور جو پیشہ ہے وہ ملازمت نہیں۔

نقاش جاوید بارسلونا کے عمدہ نقش گر ہیں (عرفان مجید)

رمبلہ لا راوال، بارسلونا کو پاکستانیوں کی بارسلونوی زندگی کا اگ رمرکز کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔ راوال پر وہ تمام لوگ کبھی پریشان حال یا پریشان حالوں کے ساتھ بیٹھ چُکے ہیں جو آج بارسلونا میں بسنے والی پاکستانی برادری کے کرتا دھرتا ہیں یا وہ لوگ ہیں جنھوں نے اپنی محنت اور لیاقت کی بُنیاد پر نام کمایا اور اُن کی اولادوں نے بھی خوب ترقی کی۔

دوسری قسم کی اکثریت مزدور پیشہ تھی اور یہی مزدور پیشہ ہونا ان کی علامت کی بجائے ان کے لیے یوں عزت کا مقام قرار پایا کہ ان کے بچے ہسپانوی اداروں اور جامعات تک پہنچے۔ اگر بارسلونا میں مقیم پاکستانیوں کی داستان لکھی جائے تو یہ دوسری نسل ہے جو پروان چڑھ رہی ہے اور اس نسل میں طلبہ سے لے کر سماجیات، سیاسات، علم و فن، کاروباری نوجوان نکلے ہیں۔ بارسلونا کی پاکستانی کمیونٹی نے یہان گذشتہ 20 سالہ عہد میں جو مجموعی عزت کمائی ہے وہ کم ہی کسی کے حصے میں آتی ہے۔

یہ سفر ایسا آسان نہیں تھا اور نہ آگے ہو گا۔ اتنا فرق ضرور پڑا ہے کہ اب کم و بیش ہر شعبۂ زندگی میں راہ دکھانے والے موجود ہیں۔ ایسے ہی راہ دکھانے والے کی ایک مثال رمبلہ روال کے ایک نکڑ سے نکلتی تنگ گلی ہے جس کے وسط میں پاکستانی ورکرز یونین کا دفتر ہے جو بناوٹ میں بھی مزدوروں کا دفتر ہی لگتا ہے۔ جِس کے رُوحِ رواں جاوید الیاس قریشی ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

 یہاں علمی مباحث ہوتے ہیں اور ہسپانوی اور باالخصوص کاتالان زبان کے کورسز کروائے جاتے ہیں۔ مزدُور طبقے کی مختلف امُور میں رہنمائی کی جاتی ہے۔

قریشی صاحب ملتان سے ہیں، تعلیم یافتہ ہیں، علم و ادب کے ساتھ شغف رکھتے ہیں، تاریخ کے ساتھ ہاتھا پائی والا معاملہ رہتا ہے، آزاد سوچ کے مالک ہیں اور داعی بھی، معاشرتی انضمام کے زبردست حق میں ہیں۔ پاکستانی برادری میں کاتالان زبان کی ترویج و ترقی کی بُنیاد پر بارہا حکومتی اداروں سے تعریف و توصیف کے مستحق ٹھہرائے گئے ہیں۔

پرانے پاکستانی نژاد ہسپانوی ہیں مگر کاتالونیہ کی آزادی کی طرف جھکاؤ بھی ہے۔ مزدُور پسند طبیعیت کے مالک ہیں اور مزدوروں کی حیات ہی فلسفہ ہے۔ مدلل گفتگو کرتے ہیں، شاید اس وجہ سے خاموش بھی ہوتے جا رہے ہیں مگر ہمارا مطمحِ نظر اُن کے جواں سال لخت جگر نقاش جاوید ہیں۔

نقاش وضع قطع کے اعتبار سے کاتالان واقع ہوئے ہیں، سو کاتالان زبان کے ساتھ وہی سلُوک کرتے ہیں جو ایک کاتالان اپنی زبان کے ساتھ کر سکتا ہے۔ بارسلونا شہری کونسل میں بطور مترجم ملازمت کرتے ہیں۔ تعلیم بارسلونا ہی میں مکمل کی۔ نقاش کا پیشہ بیان کرنا مُشکل تر ہے کہ ملازمت پیشہ نہیں اور جو پیشہ ہے وہ ملازمت نہیں۔

بارسلونا میں تصویر کشی کا اگر کوئی یک جُنبشِ قلم یا بلا شِرکتِ غیرے ماہر ہے تو وہ نقاش جاوید ہیں۔ منظر کش بھی ہیں اور حسبِ ضرورت منظر کھینچ بھی لیتے ہیں۔ چھوٹے سے لے کربڑے سٹیج تک اور بند گلی سے لے کر مظاہر قدرت کو اپنے کیمرے سے وہ لباس پہنا چُکے ہیں جو مناظر کا حق ہوتا ہے۔ تصویر کشی میں مہارت اُن کے بقول اُنہوں نے خود حاصل کی اور اِس کے شواہد بعض جگہوں پر مرقُوم ہیں، مثال کے طور پر انہیں تصویر کشی کے لیے زمین پر لوٹنا اور پوٹنا بھی پرے تو بسر و چشم اسی میں مشغول پائے جاتے ہیں۔ ہر اُس زاوئیے سے تصویر بناتے ہین جدھر دیکھنے والے کا دھیان اکثر تصویر دیکھنے کے بعد جاتا ہے اور بارسلونا کی ہر خاص و عام محفل کا حصہ ہوتے ہیں۔

تصویر کشی، نقاش کا ملازمت کے بعد دوسرا پہلو ہے جس کا وہ حق ایسا ادا کرتے ہیں کہ وہ بھی اِن کی تصاویر میں مل جاتا ہے جو عام حالات میں منظر میں موجود تو ہوتا ہے مگر توجہ حاصل نہیں کر پاتا۔ بارسلونا میں ہونے والا ہر وہ پروگرام جس کا ہلکا سا تعلق فنُونِ لطیفہ سے ہوتا ہے، نقاش جاوید اُس کا لازمی جزو ہوتے ہیں۔

تیسرا پہلو اور زیادہ دلچسپ ہے اور وہ یہ کہ نقاش ویڈیو پر بھی دسترس رکھتے ہیں، عکس بندی کے اسرار رمُوز سے واقف ہیں۔ بارسلونا کے ہِپ ہاپ گروپ کے نوجوان ہو ں یا سنجیدہ ویڈیو بنوانے والی تنظیموں کی جاندار ویڈیوزسے لے کر جامعات کی سطح تک فنُونِ لطیفہ کی ویڈیوز جو پاکستانی برادری تک پہنچتی ہیں اُن کے پیچھے نقاش ہی کار فرما ہوتے ہیں۔ بہت سی ایسی مختصر دورانیے کی دستاویزی ویڈیوز بنا چکے ہیں جن کا موضوع تعلیم، پاکستانی اور ہسپانوی معاشرت، اور تفریح ہے۔ اپنی ان صلاحیتوں کو برُئے کار لاتے ہوئے وہ نقاش سٹوڈیو کی بُنیاد رکھ چُکے ہیں۔

نقاش سٹوڈیو کا ہر پروجیکٹ جاندار ہوتا ہے چاہے وہ ہسپانوی رقص فلامینکو ہو یا پلازہ ہسپانیہ، پلازہ کاتالونیہ، کاتالونیہ کے باغات میں کتھک رقص ہو، موسیقی ہو یا سٹیج پرشاعری و نغمہ، فنُونِ لطیفہ کی اصناف کی عکس بندی میں نقاش جادُوئی ہاتھ رکھتا ہے، وہ ہاتھ جو کمی کو بیشی میں بدل دیتا ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی نئی نسل