پانچ سال میں پہلی مرتبہ راولپنڈی کرکٹ سٹیڈیم پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی میزبانی کرنے جارہا ہے، جس کے لیے جڑواں شہروں کے کرکٹ شیدائی بے تاب ہیں۔
اس سٹیڈیم میں پی ایس ایل کے کُل آٹھ میچز کھیلے جائیں گے، جن میں سے پہلا میچ آج اسلام آباد یونائیٹڈ اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے درمیان ہوگا۔
کرکٹ شائقین کو تیار ہیں ہی، مگر سٹیڈیم کتنا تیار ہے یہ جاننے کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کی ٹیم نے گراؤنڈ کا دورہ کیا۔
ہم نے گراؤنڈ میں کرکٹ بھی کھیلی، تاہم جلد ہی گراؤنڈ کیپر نے ہمیں وہاں سے بھگا دیا کیونکہ ان کے مطابق ہم پریکٹس پیچ خراب کر رہے تھے۔
اس سٹیڈیم میں 17 ہزار کے قریب تماشائیوں کے بیٹھنے کی گنجائش ہے، جو پاکستان سپر لیگ کے میگا ایونٹ کے میچز انجوائے کریں گے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
راولپنڈی سٹیڈیم کی پچز کی تیاری کے لیے مٹی خاص طور پر گوجرانوالہ سے منگوائی جاتی ہے، جسے ’کِلے مٹی‘ کہا جاتا ہے جبکہ گراؤنڈ میں عام سرخ مٹی استعمال کی گئی ہے۔
تاریخ کی اگر ہم بات کریں تو راولپنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں پہلا ون ڈے انٹڑنیشنل میچ پاکستان اور سری لنکا کے مابین 19 جنوری 1992 کو کھیلا گیا جبکہ آخری ون ڈے پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی ٹیموں کے مابین یہاں پانچ دسمبر 2006 کو ہوا۔
اسی طرح اس سٹیڈیم میں پاکستان اور زمبابوے کے مابین نو سے 14 دسمبر 1993 کو پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا گیا، بعدازاں 2009 میں لاہور میں سری لنکا کرکٹ ٹیم پر حملے کے بعد پاکستان میں عالمی کرکٹ بند ہونے سے ملک کے دیگر سٹیڈیمز کی طرح یہاں بھی کوئی انٹرنیشنل ٹیسٹ میچ منعقد نہیں ہوا۔
لیکن تقریباً دس سال بعد دسمبر 2019 میں یہاں دوبارہ سے ٹیسٹ کرکٹ کا میلہ سجا جب پاکستان اور سری لنکا کی ٹیمیں مدمقابل آئیں۔ اگرچہ وہ ٹیسٹ میچ بارش کی نذر ہوگیا لیکن ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کی امید ضرور دے گیا۔
پی ایس ایل سے قبل اس سٹیڈیم میں آخری ٹیسٹ میچ پاکستان اور بنگلہ دیش کی ٹیموں کے درمیان رواں ماہ کی سات سے دس تاریخ کے دوران کھیلا گیا۔