نیشنل سٹیڈیم کی بیٹنگ پچ کے لیے مٹی کہاں سے آتی ہے؟

کراچی کے تاریخی کرکٹ سٹیڈیم نے قناطوں سے لے کر ڈیجیٹل سکرین اور پلاسٹک کرسیوں تک کا سفر کیسے طے کیا، دیکھیے اس ویڈیو میں۔

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کا میلہ آج سے پاکستان میں سجنے جا رہا ہے۔  کھلاڑی پہنچ چکے ہیں، رنگا رنگ تقریب کی تیاری مکمل کر لی گئی ہے، بس اب انتظار ہے تو صرف آج شام کا۔

پی ایس ایل کے پانچویں ایڈیشن کا آغاز کراچی کے نیشنل سٹیڈیم سے ہوگا جہاں پہلے افتتاحی تقریب ہوگی اور اس کے بعد پہلا میچ کھیلا جائے گا۔

اس حوالے سے انڈیپینڈنٹ اردو نے یہ جاننے کے لیے نیشنل سٹیڈیم کراچی کا جائزہ لیا کہ سٹیڈیم کتنا بدل چکا ہے اور لیگ کے لیے کیا نیا کیا گیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

تقریباً 34 ہزار سے زائد تماشائیوں کی گنجائش والے اس سٹیڈیم میں پی ایس ایل کے پانچویں ایڈیشن کے کُل نو میچ کھیلے جائیں گے۔ شروع کے میچز کے بعد فائنل کی جانب بڑھنے کے لیے پہلا کوالیفایئر بھی اسی گراؤنڈ پر کھیلا جائے گا۔

پاکستانی کرکٹ کی تاریخ میں اس گراؤنڈ کی بڑی خاص حیثیت ہے۔ سپورٹس تجزیہ کار وحید خان نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ پاکستان کو ٹیسٹ سٹیٹس ملنے کے بعد اپریل، 1955 میں یہ میدان سینکشن ہوا، جس کے بعد اس وقت پاکستان ورکس ڈیپارٹمنٹ کے انجینیئرمحمد کفیل نے اسے ریکارڈ مدت میں مکمل کیا۔

اسلام آباد میں واقع جناح سٹیڈیم کے بعد یہ پاکستان کا دوسرا بڑا سٹیڈیم ہے۔ 1956 میں اسی میدان میں بھارت کے خلاف ٹیسٹ میچ کھیلنے کے بعد پاکستان نے مسلسل 36 سال تک اس گراؤنڈ میں ایک میچ بھی نہیں ہارا۔

بلکہ قومی ٹیم کے سابق کپتان اور موجودہ وزیر اعظم عمران خان نے 1982 میں 200 ٹیسٹ وکٹیں لینے کا ریکارڈ بھی اسی میدان پر بنایا تھا۔

سٹیڈیم کی پچ بلے بازوں کے لیے انتہائی سازگار سمجھی جاتی ہے۔ وحید خان  کے مطابق اس پچ کو بنانے میں ایک خاص قسم کی مٹی استعمال کی جاتی ہے جو پنجاب کے علاقے نندی پور سے لائی جاتی ہے۔

نیشنل سٹیڈیم کی پچ کو عالمی میعار کے مطابق بنانے کے لیے تقریباً 30 ٹن نندی پور کی مٹی درکار ہوتی ہے۔ اس مٹی کو دیگر ممالک جیسے انگلینڈ، ملیشیا، متحدہ عرب امارات، سنگاپور اور آسٹریلیا میں کرکٹ پچز بنانے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے اور اس مٹی کی اس قدر خاص حیثیت کے باعث کئی سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے اس کی مسلسل نگرانی کی جاتی ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ