سرفراز کی کپتانی اور کیٹیگری دونوں گئے، بابر اعظم ون ڈے کپتان مقرر

پاکستان کرکٹ بورڈ نے کھلاڑیوں کے سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان کرتے ہوئے پہلے سے اے کیٹیگری میں موجود بابر اعظم کو ایک روزہ ٹیم کا کپتان بھی بنا دیا گیا ہے۔

پہلے سے اے کیٹیگری میں موجود بابر اعظم کو ایک روزہ ٹیم کا کپتان بھی بنا دیا گیا (اے ایف پی)

پاکستان کرکٹ بورڈ نے کھلاڑیوں کے سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان کرتے ہوئے پہلے سے اے کیٹیگری میں موجود بابر اعظم کو ایک روزہ ٹیم کا کپتان بھی بنا دیا گیا ہے۔

سابق کپتان سرفراز احمد کے ستارے مسلسل گردش میں ہیں اور کیونکہ پہلے انہیں قومی ٹیم کی کپتانی سے ہٹایا گیا اور اب ان کی کیٹیگری میں بھی تنزلی ہوئی ہے۔ انہیں بورڈ کی جانب سے اس مرتبہ بی کیٹیگری میں رکھا گیا ہے۔

 اے کیٹیگری میں بابر اعظم، اظہر علی اور شاہین شاہ کو رکھا گیا ہے۔  عابد علی کو صرف تین ٹیسٹ کھیلنے کے بعد ہی بی کیٹیگری مل گئی ہے۔

جبکہ  دو فارمیٹ کھیلنے والے عماد وسیم اور امام الحق سی کیٹیگری میں چلے گئے ہیں۔ 

اسد شفیق، شاداب خان، محمد عباس اور حارث سہیل کی تنزلی ہوئی نہ ہی ترقی اور وہ بی کیٹیگری میں ہی موجود ہیں۔ البتہ محمد رضوان کو بی کیٹیگری مل گئی ہے۔

نوجوان فاسٹ بولر نسیم شاہ پہلی مرتبہ سینٹرل کینٹریکٹ کا حصہ بنتے ہی سی کیٹیگری سے نوازے گئے جبکہ خراب کارکردگی کے  باوجود فخر زمان اپنی سی کیٹیگری بچانے میں کامیاب رہے ان کے ساتھ  آل راؤنڈر افتخار احمد بھی موجود ہیں۔

لیکن محمد عامر، وہاب ریاض اور حسن علی، مصباح الحق کے غصے کا شکار ہوئے اور سینٹرل کنٹریکٹ سے محروم ہوگئے۔ 

مصباح کئی مواقع پر عامر اور وہاب کے ٹیسٹ نہ کھیلنے کے فیصلے کو تنقید کا ہدف بنا چکے ہیں شاید اب ان کو بھڑاس نکالنے ک اموقع ملا ہے۔  

ابھرتے ہوئے نوجوان کھلاڑیوں میں سب سے اہم اضافہ حیدر علی کا ہے جن کی صلاحیتوں کا سب اعتراف کرتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

حیدر علی کے ساتھ حارث رؤف اور محمد حسنین کو بھی محنت کا صلہ مل گیا ہے اور ایمرجنگ کھلاڑیوں کی فہرست میں آگئے ہیں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے صرف 21 کھلاڑیوں کو سینٹرل کنٹریکٹ دے کر شاید بچت کی کوشش کی ہے لیکن معاوضے میں اضافے سے کھلاڑی ضرور خوش ہوں گے جو موجودہ حالات میں کٹوتی کی توقع کر رہے تھے۔ 

مصباح الحق نے وضاحت کی ہے کہ کھلاڑیوں کی کیٹیگری کا فیصلہ ان کی سال بھر کی کارکردگی کو دیکھتے کیا گیا ہے۔

پاکستان کرکٹ ٹیم اگلے چھ مہینوں میں زیادہ تر محدود دورانیے کی کرکٹ کھیلے گا جبکہ ٹیسٹ سیریز صرف انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے ساتھ  شیڈول ہے جس میں انگلینڈ کا دورہ تاحال غیر یقینی صورت حال کا شکار ہے۔ 

بابر اعظم کے ون ڈے کپتان بننے سے اب شاید سرفراز کی قومی ٹیم میں شمولیت ناممکن دکھائی دے رہی ہے۔ 

کیا بابر اعظم مصباح الحق کی توقعات پر پورے اتر سکیں گے جن کی ٹی ٹوئنٹی کی کپتانی سنبھالتے ہی پاکستان پہلی پوزیشن کھوچکا ہے۔ 

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ