ترکی: اردوغان کے قریبی ساتھی جنسی ہراسانی کے الزام میں گرفتار

ترکی کی حکمران جماعت سے تعلق رکھنے والے گرفتار شدہ لیڈر کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے 2016 سے گرفتار حزب اختلاف کےرہنما صلاح الدین دمیرتاش کی اہلیہ سے جنسی ہراسانی پرمبنی نامناسب الفاظ استعمال کیے تھے۔

اپوزیشن لیڈر صلاح الدین دمیرتاش کی اہلیہ، جنہیں ہراساں کرنے کا الزام حکومتی رہنما پر لگا یا گیاہے۔ (ٹوئٹر)

ترکی میڈیا کے مطابق صدر طیب اردوغان کے ایک قریبی ساتھی اور ترک حکمران جماعت کے سینیر رکن اپوزیشن رہنما کی اہلیہ کو ہراساں کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیے گئے ہیں۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق ترکی کی حکمراں جماعت سے تعلق رکھنے والے ان لیڈر کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے 2016 سے گرفتار حزب اختلاف کےرہنما صلاح الدین دمیرتاش کی اہلیہ سے جنسی ہراسانی پرمبنی نامناسب الفاظ استعمال کیے تھے۔

حکمران جماعت جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی (اے کے)کے ایک رکن وداد مطیع نے سوشل میڈیا پر اس واقعے کی تفصیل بیان کرنے کے ساتھ جیل میں قید صلاح الدین باشاق دمیرتاش اور ان کی اہلیہ باشاک دمیرتاش کی تصاویربھی شیئرکیں۔

اس خبر پر ترک عوامی حلقوں کی طرف سے سخت رد عمل سامنے آیا۔ سوشل میڈیا پر جاری بحث میں ترک وزیر انصاف عبدالحمید گل نے کہا ہے کہ ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

ترکی کے شہر ساکاریا کے پراسیکیوٹر جنرل کا کہنا ہے کہ انہوں نے ملزم کی شںاخت کرلی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

واضح رہے کہ صلاح الدین دمیرتاش کردوں کی حامی پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے بانی ہیں اور 2016 سے قید میں ہیں۔

ان پر کردوں کی مسلح تحریک کی حمایت کے الزام میں دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمات چلائے جا رہے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا