یو ٹیوب کی ایسی فلم جس میں آپ بھی شامل ہو سکتے ہیں

یوٹویب اوریجنلز نے ایک ایسی فیچر فلم بنانے کا اعلان کیا ہے جو دنیا بھر کے لاکھوں افراد کی بنائی ویڈیوز سے بنائی جائے گی اور اس میں شامل ہونے کے لیے آپ بھی اپنی ویڈیوز بنا کر بھیج سکتے ہیں۔

لائف ان اے ڈے دس سال قبل بھی بنائی گئی تھی (یوٹیوب/سکرین گریب)

یوٹویب اوریجنلز نے ایک ایسی فیچر فلم بنانے کا اعلان کیا ہے جو دنیا بھر کے لاکھوں افراد کی بنائی ویڈیوز سے بنائی جائے گی اور اس میں شامل ہونے کے لیے آپ بھی اپنی ویڈیوز بنا کر بھیج سکتے ہیں۔

اس فیچر فلم کو ’لائف ان اے ڈے 2020‘ کا نام دیا گیا ہے اور اس کو بنانے میں رڈلے سکاٹ اور کائے سنگ جیسے پروڈیوسر جبکہ کیون مک ڈونلڈ جیسے ڈائیریکٹر اہم کردار ادا کریں گے۔

یہ فلم آخر بنے گی کیسے اور اس میں ہمارا کیا کردار ہو سکتا ہے؟

تو اس سوال کا جواب یہ ہے کہ دنیا بھر کے لاکھوں افراد کو یہ موقع دیا جا رہا ہے کہ وہ سنیچر 25 جولائی 2020 کے پورے دن کو ریکارڈ کریں، اور اس ویڈیو میں بتانے کی کوشش کریں کہ زمین پر ان کا دن کیسے گزرتا ہے۔

اس مقصد کے لیے جو ویڈیوز بنائی جائیں گے ان کا 25 جولائی 2020 کے دن ہی ریکارڈ کیا جانا لازمی ہو گا اور اس کے بعد جو لوگ اپنی ویڈیوز بھیجنا چاہیں ان کے پاس اپنی حتمی ویڈیو اپ لوڈ کرنے کے لیے دو اگست تک کا وقت ہو گا۔

ویڈیوز اپ جمع کروانے کا وقت ختم ہونے کے بعد دنیا بھر میں مختلف زبانیں بولنے اور سمجھنے والے 30 افراد پر مشتمل ایک ٹیم ان ویڈیوز کا جائزہ لینے اور ترجمہ کرنے کا کام شروع کر دے گی۔

اس کے بعد ان تمام ویڈیوز کو اس طرح سے جوڑ دیا جائے گا کہ اس سے ایک مکمل فیچر فلم بنائی جا سکے اور اس ڈاکیومنٹری کا مقصد یہ بتانا ہوگا کہ ایک غیرمعمولی زمانے میں عام سا دن کیسا ہو سکتا ہے۔

’لائف ان اے ڈے 2020‘ کا پریمیئر آئندہ سال 2021 میں سنڈینس فلم فیسٹیول اور یوٹیوب پر ہوگا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس سے قبل اسی طرح کی ایک فیچر فلم دس سال قبل جولائی 2010 میں بھی یوٹیوب کی پانچویں سالگراہ کے موقع پر بنائی گئی تھی۔

یوٹیوب کے لیے اوریجنل کنٹینٹ کی گلوبل ہیڈ سوزین ڈینئلز کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ’2010 میں بننے والی ایسی ہی ڈاکیومنٹری کی کامیابی کے بعد یہ ایک اہم وقت ہے کہ ریڈلے اور کیون کے ہمراہ فلم کے اسی خیال کو دوہرانے کا۔‘

’یہ پراجیکٹ یوٹیوب کے سب سے الگ ہونے کو ظاہر کرتا ہے جس میں انسان کی طاقت اور تجربے کو دنیا بھر کے افراد کی آنکھوں اور کیمرے سے دکھایا جائے گا۔‘

ڈائریکٹر کیون مک ڈونلڈ نے اس موقع پر کہا کہ ’پہلی مرتبہ لائف ان اے ڈے بنانے کا تجربہ بہت ہی زبردست اور آنکھیں کھول دینے والا تھا، اور اب میں پھر سے ویسی ہی فلم دس سال بعد بنانے کا سوچ کر بہت پرجوش ہوں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی نئی نسل