ویسٹ انڈیز کا سیاہ فاموں کے لیے جیت کا تحفہ

کرونا کے باعث معطل کرکٹ کی بحالی کے بعد پہلے ٹیسٹ میں ویسٹ انڈیز نے انگلینڈ کو ٹیسٹ میچ کے پانچویں دن کے آخری گھنٹے میں صبر آزما بیٹنگ کے بعد چار وکٹ سے شکست دے دی۔

ویسٹ انڈیز کے شین ڈورچ ٹیسٹ میچ کے آخری دن ایک شارٹ بال سے بچنے کی کوشش کی دوران (اے ایف پی)

انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے درمیان جاری ٹیسٹ سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ میں ساؤتھ ہیمپٹن میں مہمان ٹیم نے انگلینڈ کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد چار وکٹوں سے شکست دے کر سیریز میں برتری حاصل کر لی ہے۔

سیاہ فام افراد سے امریکہ میں زیادتیوں کے حالیہ واقعات پر دنیا بھر میں اپنے انداز میں یکجہتی کے طریقے جاری ہیں۔ ویسٹ انڈیز اور انگلینڈ کی ٹیموں نے کرکٹ کے میدان سے جارج فلوئیڈ اور دیگر زیادتی کے شکار افراد سے جہاں یکجہتی کے طور پر زمین پر یک زانو ہو کر اور ایک ہاتھ بلند کر کے خراج تحسین پیش کیا وہیں ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم نے جیت کا تحفہ پیش کر کے نسل پرستی کے خلاف جدوجہد میں برسر پیکار افراد کے دل جیت لیے ہیں۔

کرونا (کورونا) وبا کے باعث معطل کرکٹ کی بحالی کے بعد پہلے ٹیسٹ میں ویسٹ انڈیز نے انگلینڈ کو ٹیسٹ میچ کے پانچویں دن کے آخری گھنٹے میں صبر آزما بیٹنگ کے بعد چار وکٹ سے شکست دے دی۔

ویسٹ انڈیز کی بیٹنگ کی خاص بات مڈل آرڈر بلے باز جیرمین بلیک وڈ کی شاندار بیٹنگ تھی بلیک ووڈ نے چار گھنٹے تک انگلینڈ کے پیس اٹیک کا جوان مردی سے سامنا کیا۔ انہوں نے 154 گیندوں میں 95 رنز کی شاندار اننگز کھیلی جو 12 چوکوں سے مرصع تھی۔ اس دوران انگلینڈ کے جوفرا آرچر کی کئی گیندیں ان کے جسم پر لگیں لیکن ان کی صبر آزما اننگز کو وہ ختم نہ کر سکیں۔ بلیک وڈ بدقسمتی سے سنچری مکمل نہیں کرسکے۔ انہیں انگلش کپتان سٹوکس نے آؤٹ کیا۔ بلیک وڈ نے ویسٹ انڈیز کی فتح میں اہم کردار ادا کیا۔

ویسٹ انڈیز کے دوسرے نمایاں بلے باز روسٹن چیس اور کپتان جیسن ہولڈر تھے جنہوں نے 37 اور 14 رنز بنائے۔

اس سے قبل انگلینڈ کی ٹیم اپنی دوسری اننگز میں 313 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔ انگلینڈ کی طرف سے زیک کرالی نے 76 رنز کی اننگز کھیلی۔ ویسٹ انڈیز کی طرف سے شینن گیبریئل سب سے کامیاب بولر رہے۔ انہوں نے 75 رنز کے عوض پانچ کھلاڑی آؤٹ کیے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انگلینڈ پہلی اننگز میں جیسن ہولڈر کی خطرناک بولنگ کے باعث 204 رنز بناسکی تھی۔ ہولڈر نے 42 رنز دے کر 6 کھلاڑی آؤٹ کیے تھے۔

ویسٹ انڈیز نے اپنی پہلی اننگز میں 318 رنز بنائے تھے بریتھ ویٹ نے 65 اور ڈورچ کی 61 رنز بناکر ویسٹ انڈیز کو 114 رنز کی برتری دلائی تھی۔

شینن گیبرئیل کو دوسری اننگز میں خطرناک بولنگ پر میچ کے بہترین کھلاڑی کا انعام دیا گیا۔

میچ کے بعد گفتگو کرتے ہوئے ویسٹ انڈیز کے کپتان جیسن ہولڈر نے کہا کہ یہ میری کپتانی میں سب بہتر جیت ہے کیونکہ آپ انگلینڈ کو جب ہوم گراؤنڈ پر شکست دیتے ہیں تو آپ یقیناً بہت زیادہ محنت کرتے ہیں۔ ’یہی میں نے اپنے کھلاڑیوں سے کہا تھا کہ ہمیں فتح کے لیے جان مارنی ہوگی۔‘

انہوں نے بلیک وڈ کی تعریف کی جنہوں نے شاندار اننگز کھیلی۔ اس سے قبل وہ 2015 میں بارباڈوس میں بھی انگلینڈ کے خلاف فتح گر اننگز کھیل چکے ہیں۔

انگلش کپتان بین سٹوکس نے تسلیم کیا کہ ان کی ٹیم وہ کھیل پیش نہ کرسکی جس کی ضرورت تھی۔ انہوں نے خالی سٹیڈیم میں میچ کھیلنا ایک مشکل امر قرار دیا اور شکست کی ایک وجہ یہ بھی تھی لیکن خوشی کی بات یہ ہے کہ کرکٹ آخر کار شروع ہوگئی اورشائقین کو ایک اچھا کھیل دیکھنے کو ملا۔

سیریز کا دوسرا ٹیسٹ 16 جولائی سے اولڈ ٹریفورڈ مانچسٹر میں شروع ہوگا۔

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ