’پیٹرول بم؟ عمران خان کدھر گئے تیرے لارے؟‘

عمران خان کی حکومت پر پیٹرول اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے پر سوشل میڈیا پر کڑی تنقیدجاری۔

تصویر انڈیپنڈنٹ اردو

وزیر اعظم عمران خان کی حکومت کے گزشتہ شب پیٹرول اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں چھ روپے فی لیٹر جبکہ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں تین روپے فی لیٹر اضافہ کرنے کے فیصلے پر سوشل میڈیا پر کڑی تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔

پیر کو ٹویئٹر پر ’پیٹرول بم‘ کے نام سے ٹرینڈ کافی مقبول ہے جس میں لوگ عمران خان اور ان کے وزیر خزانہ اسد عمر کو ان کے وہ بیانات اور ٹویٹس دکھا رہے ہیں جس میں وہ ماضی میں مسلم لیگ (ن) کے دورے حکومت میں ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کے شدید مخالفت کیا کرتے تھے۔

 کشمیری نوجوان کی ڈی پی کے ساتھ زونیرا خالد کے نام سے ایک اکاؤنٹ پر لکھا گیا: ’عمران خان کدھر گئے تیرے لارے 60 روپے فی لیٹر پٹرول دینے کے۔‘

اسلحے کے تصویر سے لیس احسن نام سے ایک ٹوئیٹر اکاؤنٹ نے قیمتوں میں بظاہر اضافے کو درست قرار دینے کی کوشش میں www.oilprice.com کا لنک دیا ہے جس میں اس سال کے آغاز سے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ دکھایا گیا ہے۔

تاہم، لاہور کے علی سکندر وائیں نے حکومتی فیصلہ کا دفاع کرتے ہوئے کہا وہ ابھی ناامید نہیں ہوئے ہیں۔ ’تم 40 سال چوروں کو ووٹ دے کر مایوس نہیں ہوئے تو میں ایک ایماندار شخص سے 8 ماہ میں مایوس ہو جاؤں؟‘

 

اس مسئلے پر کئی لوگ کارٹون اور مزاحیہ خاکے بھی ٹویٹ کر رہے ہیں۔ ’آم پاکستانی‘ نے ٹویٹ کیا کہ پیٹرول اس لیے مہنگا کیا کہ کہیں عوام اپنے آپ کو آگ نہ لگا لیں۔  

صابر شاہ نے ایندھن کی قیمتوں میں اضافے پر اپنی تنقید کو کرکٹ کی کمنٹری کی شکل دے دی۔ ان کا کہنا تھا:

ڈالر143پرناٹ آوٹ
پٹرول کی سنچری یقینی
عمران خان کی باؤلنگ جاری سلیکٹرز پر شدید دباؤ
22کروڑشائقین کی چیخیں آسمان سے بھی بلند

ہمیشہ جب تیل کی قیمتوں میں اضافہ سو روپے کی نفسیاتی حد کے قریب پہنچتا ہے تو پاکستان میں عموما اس پر احتجاج کا آغاز ہو جاتا ہے۔ اس مرتبہ بھی یہی ہوا لیکن اس مرتبہ حکومتی اہلکار اضافے کے دفاع میں کوئی زیادہ متحرک دکھائی نہیں دے رہے۔

 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سوشل