کراچی واقعہ: سینیئر پولیس افسران کا چھٹیوں پر جانے کا فیصلہ موخر

پولیس افسروں نے 10 دن تک چھٹی پر نہ جانے کا فیصلہ آرمی چیف کی جانب سے تنازعے کی تحقیقات کرانے اور بلال بھٹو زرداری سے ملاقات کے بعد کیا۔

آئی جی سندھ پولیس مشتاق مہر (محکمہ سندھ پولیس)

کراچی میں پاکستان مسلم  لیگ ن کے رہنما اور مریم نواز کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کی رات گئے ہوٹل سے گرفتاری کے نتیجے میں پیدا ہونے والے تنازعے کے پیش نظر احتجاجاً چھٹی کی درخواستیں دینے والے سندھ پولیس نے اعلیٰ افسروں نے چھٹی پر جانے کا فیصلہ واپس لے لیا۔

صوبائی پولیس کے اعلیٰ افسروں نے فی الحال 10 دن تک چھٹی پر نہ جانے کا فیصلہ منگل کو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی جانب سے تنازعے کا نوٹس لینےاور چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلال بھٹو زرداری سے ملاقات کے بعد کیا۔

ترجمان سندھ پولیس نے ٹویٹ میں کہا کہ آئی جی سندھ مشتاق مہر اپنی چھٹی کی درخواست التوا میں رکھ رہے ہیں۔ انہوں نے ماتحت افسروں سے بھی کہا ہے کہ وہ معاملے کی انکوائری کا نتیجہ آنے تک چھٹی کی درخواستیں مؤخر کر دیں۔

 ٹویٹ میں بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلیٰ سندھ  سید مراد علی شاہ کی آئی جی ہاؤس آمد اور یکجہتی کے اظہارپر شکریہ ادا کیا گیا۔ ٹویٹ میں مزید کہا گیا کہ ’ہم آرمی چیف کے بھی مشکور ہیں جنہوں نے پولیس فورس کی دل شکنی کا احساس کیا۔‘

ادھر سندھ پولیس کے ترجمان نے ایک اور بیان میں آرمی چیف کی طرف سے معاملے کی غیر جانبدارانہ انکوائری کرانے کے حکم پر بھی شکریہ ادا کیا۔ بیان میں کہا گیا کہ 18اور19 اکتوبر کی رات کا واقعہ سندھ پولیس کے لیے ’شدید کرب‘ اور ’ناراضی‘ کا باعث بنا۔

یاد رہے کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پر مقدمے اور گرفتاری کے لیے پولیس حکام پر مبینہ دباؤ کے معاملے پرمنگل کو انسپکٹر جنرل سندھ پولیس سمیت کئی اعلیٰ پولیس افسروں نے چھٹی کی درخواستیں دے دی تھیں۔ آئی جی سندھ، تین ایڈیشنل آئی جیز، 25 ڈی آئی جیز اور 30 ایس ایس پیز نے چھٹی کی درخواستیں دیں، جس کے بعد بلاول بھٹو نے پریس کانفرنس میں آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی سے معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سوال کیے جا رہے ہیں کہ صبح سویرے سندھ کے آئی جی مشاق مہر کے گھر کا گھیراؤ کس نے کیا اور کون لوگ انہیں گھر میں گھس کر  ساتھ لے گئے؟

فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے گذشتہ روز ایک بیان میں کہا تھا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کراچی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کراچی کور کمانڈر کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ اس کی فوری تحقیقات کریں۔ بیان کے مطابق کراچی کور کمانڈر سے کہا گیا ہے کہ وہ تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے کے بعد جتنا جلد ممکن ہو رپورٹ پیش کریں۔

منگل کی شام چھٹی کی درخواست دینے والوں میں شامل سندھ پولیس کے ایڈیشنل آئی جی عمران یعقوب منہاس نے صوبائی حکومت سے دو ماہ کی رخصت کی درخواست میں لکھا کہ ’کیپٹن صفدر کے خلاف ایف آئی آر داخل کرانے والے حالیہ معاملے پر جس طرح پولیس کی اعلیٰ کمانڈ سے بدسلوکی کی گئی اس سے سندھ پولیس کو صدمے کے ساتھ مایوسی ہوئی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’اس دباؤ والی صورتحال میں ان کے لیے فرائص سرانجام دینا ممکن نہیں۔ اس صدمے سے نکلنے کے لیے ان کی دو ماہ کی چھٹی کی درخواست قبول کی جائے۔‘ اس حوالے سے بلاول بھٹو نے بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ ’پولیس افسران اس لیے چھٹی پر جا رہے ہیں کیوں کہ ان کی بے عزتی ہوئی ہے۔‘

چھٹی کی درخواست دینے والوں میں ڈپٹی انسپیکٹر جنرل پولیس، سی پی او کراچی، ثاقب اسماعیل، ڈی آئی جی حیدرآباد نعیم احمد شیخ، ڈی آئی جی، کراچی غربی زون، ڈی آئی جی، سی ٹی ڈی سندھ عمر شیخ حامد، ڈی آئی جی کراچی جنوبی زون جاوید اکبر ریاض، ڈی آئی جی لاڑکانہ زون ناصر آفتاب بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ متعدد ایس ایس پیز نے بھی چھٹیوں کی درخواستیں جمع کرائیں۔ 

پولیس ذرائع کے مطابق صوبے میں یہ پہلی بار ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں سندھ پولیس کے اعلیٰ ترین افسران نے ایک ساتھ چھٹیوں کے لیے درخواست دیں۔ 

سندھ پولیس کے ذرائع نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی کہ متعدد افسران نے ایک ساتھ چھٹیوں کے لیے درخواستیں دیں، جن کی منظوری کرنے بعد انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ  بھی اپنی چھٹی کی درخواست کے ساتھ چیف سیکریٹری سندھ کو بھجوائیں گے۔

یاد رہے کہ اتوار کو پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی جانب سے حکومت مخالف دوسرا جلسہ کراچی کے باغ جناح میں رکھا گیا تھا، جس میں شرکت سے پہلے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز اور  ان کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر نے مزارِ قائد پر حاضری دی، جس کے بعد ایک ویڈیو میں انھیں نعرے لگاتے دیکھا گیا۔

بعد ازاں وقاص احمد خان نامی ایک شہری کی درخواست پر کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف مقدمہ درج کرکے انھیں ہوٹل سے گرفتار کیا گیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان