عربی زبان میں اونٹ کے کتنے نام ہیں؟

عربی زبان کے بین الاقوامی دن کے موقعے پر اس زبان کی انفرادیت، خصوصیات اور تاریخ کے بارے میں خصوصی تحریر۔

(پکسا بے)

عربی زبان کی وسعت ظاہر کرنے کے لیے اکثر کہا جاتا ہے کہ عربی میں اونٹ کے سینکڑوں نام ہیں، اور اس لحاظ سے عربی دنیا کی کسی بھی زبان سے کہیں زیادہ مالامال ہے۔

مشتاق احمد یوسفی نے اسی روایت سے فائدہ اٹھا کر اپنی کتاب ’چراغ تلے‘ میں لکھا ہے کہ ’دوراندیش مولوی اپنے ہونہار شاگردوں کو پاس ہونے کا یہ گُر بتاتے ہیں کہ اگر کسی مشکل یا کڈھب لفظ کے معنی معلوم نہ ہوں تو سمجھ لو کہ اس سے اونٹ مراد ہے۔‘

کیا یہ بات درست ہے؟ ہم نے یہی سوال عربی کے عالم پروفیسر حبیب الرحمٰن عاصم کے سامنے رکھا تو انہوں نے کہا کہ ’یہ تو ہے کہ عربی میں اونٹ کے بہت سے نام ہیں، عمر کے اعتبار سے، رنگ کے اعتبار سے، قد کاٹھ کے اعتبار سے، طاقت کے اعتبار سے، رفتار کے اعتبار سے۔ جیسے جیسے کسی اونٹ کی خصوصیت بدلتی ہے تو اس کے لیے عرب کوئی نیا نام تجویز کر لیتے ہیں۔‘

تاہم پروفیسر حبیب الرحمٰن نے کہا کہ یہ کوئی بہت منفرد بات نہیں ہے، اور دنیا کے دوسرے حصوں میں اور دوسری زبانوں میں بھی جن چیزوں کے ساتھ لوگوں کا تعلق زیادہ ہوتا ہے ان کے نام بھی زیادہ ہوتے ہیں۔

واحد زبان جو بدلی نہیں

انہوں نے کہا کہ عربی کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ یہ دنیا کی واحد زبان ہے جو پچھلے ڈیڑھ ہزار برس سے نہیں بدلی، اور اگر چھٹی یا ساتویں صدی عیسوی کا کوئی شخص آج کے دور میں آ جائے اور اسے اخبار دے دیا جائے تو اسے مطلب سمجھنے میں کوئی بڑی دشواری نہیں ہو گی۔ دنیا کی کوئی اور زبان اس خاصیت کا دعویٰ نہیں کر سکتی، کیوں کہ اتنے طویل عرصے میں زبانیں بدل کر کہیں سے کہیں جا پہنچی ہیں۔ بلکہ لاطینی اور سنسکرت جیسی کئی بڑی زبانیں اس دوران مٹ مٹا گئی ہیں۔

 

پروفیسر حبیب الرحمٰن نے ایک اور غلط فہمی کا ازالہ کرتے ہوئے کہا کہ اکثر لوگ سمجھتے ہیں کہ عربی بہت سی زبانوں میں تقسیم ہو گئی ہے اور ہر ملک میں الگ الگ عربی بولی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سٹینڈرڈ یا معیاری عربی ایک ہی ہے اور ہر ملک میں میڈیا یا ادب کی زبان ایک ہی ہے اور پاکستان سے کوئی شخص یہ معیاری عربی یا ’فصحیٰ‘ سیکھ کر کسی بھی عرب ملک میں چلا جائے تو اسے معیاری عربی میں بات چیت میں مشکل پیش نہیں آئے گی، البتہ گلی محلوں میں بولے والی زبان میں کچھ الفاظ اور ان کا تلفظ واقعی مختلف ملیں گے۔

عربی دنیا کی بڑی زبانوں میں سے ایک ہے اور اسے اقوامِ متحدہ کی چھ زبانوں میں سے ایک قرار دیا گیا ہے۔ اس وقت دنیا کے درجنوں ملکوں میں 40 کروڑ سے زیادہ لوگ عربی بولتے ہیں، اور یہ دنیا کے سوا ارب کے لگ بھگ مسلمانوں کی مذہبی زبان بھی ہے۔ 

عربی کی ایک اور خاص بات یہ ہے کہ ڈیجیٹل دنیا میں اس کی بہت عمدہ نمائندگی موجود ہے اور عرب دنیا میں عربی زبان میں کمپیوٹر اور موبائل آپریٹنگ سسٹم کا استعمال عام ہے، جب کہ وہاں ٹوئٹر اور فیس بک بھی عربی میں ہیں۔ مغربی زبانوں سے تراجم بہت بڑی تعداد میں کیے جاتے ہیں اور اس سلسلے میں کروڑوں روپے کے انعامات بھی دیے جاتے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس کے علاوہ مختلف اداروں نے عربی کا بیشتر کلاسیکی مواد آن لائن منتقل کر دیا ہے اور ایک اندازے کے مطابق آج تک لکھی جانے والی تمام عربی کتابوں کا 60 سے 70 فیصد حصہ اب انٹرنیٹ پر دستیاب ہیں۔ 

اونٹ کے نام

اونٹ والی بات پر ہم نے تھوڑی سی نیٹ گردانی کی تو واقعی اس جانور کے متعدد عربی نام نکل آئے۔ عربی میں اونٹ کو عام طور پر ’ابل‘ یا ’بعیر‘ کہتے ہیں، مگر اس کے علاوہ بھی بہت سے نام مل جاتے ہیں۔ حتیٰ کہ خود قرآن میں اونٹ کے لیے 11 مختلف لفظ برتے گئے ہیں۔

عربی میں اونٹ کے چند نام بطور مشتے از خروارے پیش ہیں:

  • نر اونٹ: الجمال
  • اونٹنی: الناقہ
  • طاقتور اونٹ: صائل
  • بوجھ اٹھانے والا اونٹ: حفض
  • الملواح: وہ اونٹنی جو جلد پیاسی ہو جاتی ہے
  • الہامل: آوارہ اونٹ
  • اللقحہ: چار ماہ کی حاملہ اونٹنی
  • العشرا: اونٹنی جس کا چھ ماہ کا بچہ ہو
  • المضیرہ: وہ اونٹی جو دوسروں کو بچوں کو دودھ پلاتی ہو
  • النحوس: وہ اونٹنی جو اپنا دودھ دوہنے نہیں دیتی
  • الجفول: وہ اونٹ جو جلدی ڈر جاتا ہو
  • الشرود: وہ اونٹ جو مالک سے بھاگ جاتا ہو
  • الثاوی: وہ اونٹ جو کمزوری کی وجہ سے کھڑا نہ ہو سکتا ہو
  • الاشعل: سفید اونٹ جس کی دم رنگین ہو
  • ادم: سفید اونٹ

دوسری زبانوں پر عربی کا اثر

عربی زبان کئی صدیوں تک دنیا کی علمی اور سائنسی زبان رہی ہے اس لیے دنیا کی کئی بڑی زبانوں میں عربی کے الفاظ بکثرت پائے جاتے ہیں۔ اردو، فارسی، ترکی، پنجابی، پشتو وغیرہ کو تو ایک طرف رکھیے، ہسپانوی، انگریزی، فرانسیسی، جرمن اور یورپ کی دیگر زبانوں میں بہت سے روزمرہ الفاظ ایسے ہیں جو عربی سے آئے ہیں۔ انگریزی کے چند لفظ دیکھ لیجیے جو عربی سے آئے ہیں:

alcohol, cotton, satin, candy, sofa, tariff, admiral, syrup, average, lemon, orange, giraffe, almanac, nadir, sofa, mattress, monsoon, kohl, mascara, talcum, mummy, safari, arsenal

چونکہ عربی سائنسی زبان رہی ہے اس لیے دنیا بھر میں کئی عام سائنسی اور تکنیکی نام بھی عربی سے آئے ہیں:

chemistry, alchemy, zero, cipher, algebra, algorithm, caliber, azimuth, alkaline, elixir  

پچھلے مہینے ’بیٹل جوس‘ (Betelgeuse) نامی ایک ستارے کا نام خبروں میں آیا تھا کیوں کہ اس کی چمک ماند پڑتی جا رہی ہے۔ ہم نے تھوڑا سا کریدا تو پتہ چلا کہ یہ نام بھی عربی کا ہے اور ’ید الجوزاء‘ سے ماخوذ ہے۔ 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی میگزین