ڈان لیکس کے سیرل المیڈا ’ورلڈ پریس فریڈم ہیرو‘ قرار

انٹرنیشنل پریس انسٹیٹیوٹ نے پاکستانی صحافی سیرل کو اپنا 71واں ’ورلڈ پریس فریڈم ہیرو‘ قرار دیا ہے۔

انٹرنیشنل پریس انسٹیٹیوٹ (آئی پی آئی) نے پاکستانی صحافی سیرل المیڈا کو اپنا 71واں ’ ورلڈ پریس فریڈم ہیرو‘ قرار دیا ہے۔

یہ ایوارڈ خطروں کے باوجود آزادی صحافت کے لیے جدوجہد کرنے والے رپورٹروں کے لیے مخصوص ہے۔

انگریزی اخبار ڈان کے کالم نگار اور ایڈیٹر سیرل پاکستان میں حساس سول-عسکری تعلقات پر لکھنے کی وجہ سے سنگین غداری کے الزامات کا سامنا کر چکے ہیں۔

آکسفورڈ سے قانون کی ڈگری حاصل کرنے والے رہوڈز سکالر سیرل نے صحافت کی دنیا میں قدم رکھنے سے قبل مختصر مدت کے لیے وکالت کے شعبے میں قسمت آزمائی۔

ڈان میں بطور لکھاری منسلک ہونے کے بعد بہت کم عرصے میں وہ ملک کے صف اول کے تجزیہ کاروں میں شمار ہونے لگے۔

2016 میں انہوں نے اُس وقت کی سول حکومت اور عسکری اسٹیبلشمنٹ کے درمیان مسلح تنظیموں کے حوالے سے اندرونی اختلافات پر ایک خاص خبر رپورٹ کی ، جس سے ملک میں نہ ختم ہونے والے تنازعے نے جنم لیا۔

اس خبر کی وجہ سے ان کے ملک چھوڑنے پر پابندی بھی لگی۔

پھر 2018 میں سیرل نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کا متنازعہ انٹرویو رپورٹ کیا تھا، جس میں نواز شریف نے کہا تھا کہ کیا پاکستان کے اندر سے شدت پسندوں کو سرحد پار حملوں کی اجازت ہونی چاہیے یا نہیں۔

سیرل کا کہنا ہے کہ پاکستان میں آزادی اظہار اور صحافت اس وقت شدید دباؤ کا شکار ہیں، ایسا دباؤ ضیاالحق کے بدترین دور کے بعد سویلین حکومتوں کے دور میں کبھی دیکھنے میں نہیں آیا۔

’ میں آئی پی آئی کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے آزادی اظہار اور صحافتی اقدار کے تحفظ کے لیے کی جانے والی میری کاوشوں کا اعتراف کیا۔ جو کچھ میرے اور ڈان کے ساتھ کیا جا رہا ہے وہ میڈیا کو دباؤ میں لانے کی منظم کوششوں کا حصہ ہے۔‘

آئی پی آئی کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر باربرا ٹرائونفی کہتی ہیں: ’ المیڈا کی آزادانہ اور عوامی خدمات کے لیے کی جانے والی صحافتی لگن تمام آئی پی آئی ہیروز میں مشترک جذبہ ہے‘۔

یہ کسی پاکستانی کے لیے آئی پی آئی کا دوسرا ایوارڈ ہے۔ اس سے پہلے پاکستان پریس انٹرنیشنل کے سابق  مینینجنگ ڈائریکٹر اسلم اقبال کو اس اعزاز سے نوازا جا چکا ہے۔

آئی پی آئی اور انٹرنیشنل میڈیا سپورٹ نےمصر کی نیوز ویب سائٹ مادا مصر کو فری میڈیا پائینرر ایوارڈ دینے کا بھی اعلان کیا ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی نئی نسل