چین میں ایک بچے کی پرورش پر کتنا خرچہ آتا ہے؟

چین میں بچوں کی پرورش کے اخراجات کئی افراد کو بچہ پیدا کرنے سے دور رکھتے ہیں۔

25 اپریل 2021 کی اس تصویر میں چینی دارالحکومت بیجنگ میں ایک بچی اپنے والد کے ساتھ الیکٹرک بائیک پر سوار کتاب پڑھنے میں مصروف ہے (تصویر: اے ایف پی)

چینی حکومت نے شہریوں کو تین بچوں کی اجازت دے دی ہے۔ سوموار کو سامنے آنے والا یہ اعلان دنیا کی سب سے بڑی آبادی والے ملک میں ایک اہم تبدیلی سمجھا جا رہا ہے۔ 

چین میں تین بچوں کی اجازت حال ہی میں سامنے والے اس ڈیٹا کے بعد دی گئی جس کے مطابق ملک میں دو بچوں کی اجازت کے باعث شرح پیدائش میں کمی واقع ہو رہی تھی۔

چین میں بچوں کی پرورش کے اخراجات بھی کئی افراد کو بچہ پیدا کرنے سے دور رکھتے ہیں۔

باوجود اس کے کہ بیجنگ نے 2016 میں ون چائلڈ پالیسی کو ختم کر دیا تھا چینی خواتین میں بچے پیدا کرنے کی صلاحیت کم ہو کر فی خاتون 1.3 ہو گئی ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق چین میں بچوں کی پیدائش اور ان کی پرورش کی مد میں مختلف اخراجات آتے ہیں جن کی تفصیلات درج ذیل ہیں۔

زچگی کے اخراجات

چین کے پبلک ہسپتالوں میں بچوں کی پیدائش، والدین کے ٹیسٹ اور زچگی کے اخراجات حکومت برداشت کرتی ہے لیکن وسائل کم ہونے کی وجہ سے زیادہ تر چینی مائیں نجی کلینکس کا رخ کر رہی ہیں۔ 

ان نجی کلینکس میں زچگی کے اخراجات ایک لاکھ یوان یعنیٰ 15 ہزار 700 امریکی ڈالرز تک ہو سکتے ہیں جبکہ پہلے مہینے بچے اور ماں کی نگہداشت کے لیے مقرر کی جانے والی نرس کو 15 ہزار یوان تک ادا کرنے ہوتے ہیں۔ 

رہائش اور تعلیم

خوشحال خاندان اپنے بچوں کو آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ سے درآمد کردہ فارمولا دودھ پلانے کے بعد انہیں ابتدائی تعلیم کے لیے سکولوں میں بھیجتے ہیں جس کے لیے انہیں ایسے علاقوں میں مکان لینا پڑتا ہے جہاں اچھے سکول ہوں۔ 

مثال کے طور پر بیجنگ کا علاقہ ہائیدین میں ایک مربع میٹر کا ماہانہ کرایہ 90 ہزار یوان ہے جو مین ہٹن کے اوسط کرایے کے برابر ہے۔

جو افراد ریزیڈنسی پرمٹ یا رہنے کا اجازت نامہ نہیں رکھتے انہیں پبلک سکولوں میں داخلہ نہیں ملتا اور انہیں نجی سکولوں میں پڑھنا پڑھتا ہے جس پر سالانہ 40 ہزار سے ڈھائی لاکھ یوان تک کا خرچہ آ سکتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پریشان حال والدین اپنے اکلوتے بچے پر تمام جمع پونجی خرچ کرتے ہوئے انہیں نجی ٹیوشن سینٹر اور پیانو، ٹینس یا شطرنج سکھانے پر خرچ کر دیتے ہیں۔

تعلیمی اخراجات میں کمی لانے اور شرح پیدائش کو بڑھانے کے لیے چین نے نجی تعلیمی شعبے پر کریک ڈاؤن کا آغاز کر رکھا ہے۔ 

شنگھائی اکیڈمی آف سوشل سائنسز کے مطابق شنگھائی کے ترقی یافتہ علاقے ضلع جنگان میں رہنے والا ایک خاندان ایک بچے کی پیدائش سے جونئیر ہائی سکول تک اس پر آٹھ لاکھ 40 ہزار یوان خرچ کرتا ہے۔ 

یہ تقریباً 15 سال کی مدت بنتی ہے۔ اس رقم میں سے پانچ لاکھ 10 ہزار صرف تعلیم پر خرچ آتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق جنگان اور منھانگ اضلاع میں رہنے والے مقیم کم آمدنی والے خاندان، جن کی سالانہ آمدن پانچ لاکھ یوان سے کم ہے، اپنی آمدن کا 70 فیصد سے زائد اپنے بچے پر خرچ کر دیتے ہیں۔ 

بچے پیدا کرنے سے گریز

زیادہ اخراجات، اکلوتے بچے کے طور پر بڑا ہونے کا دباؤ اور والدین کو سنبھالنے کی ذمہ داری نبھانے کی امید کئی نوجوانوں کو اپنی اولاد پیدا کرنے سے گریزاں رکھتی ہے۔

نوجوانوں کی توجہ حاصل کرنے والے نئے الفاظ اکثر سوشل میڈیا سے ہی سامنے آتے ہیں جن میں ٹنگ پنگ اور (لئینگ ڈاؤن) لیٹے رہنا جیسے الفاظ شامل ہیں، جو اس معاشرے میں جاری بے معنی مقابلے بازی سے اکتاہٹ کی عکاسی کرتے ہیں۔

یہ سانگ کلچر کی مقبولیت کے بعد سامنے آئے ہیں جو اپنی شکست پسندی کی وجہ سے جانا جاتا ہے یا نوجوان بدھسٹ جو زندگی کے حوالے سے پرسکون سوچ کے حامل نوجوانوں کی جانب اشارہ کرتا ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا