کینیڈا کے خاندان کا قصور مسلمان ہونا تھا: شاہ محمود قریشی

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی سے خطاب میں اونٹاریو میں پاکستانی نژاد کینیڈین خاندان کے چار افراد کے قتل کے واقعے پر کہا کہ یہ انفرادی واقعہ نہیں ہے، یہ اسلاموفوبیا کا بڑھتا ہوا رجحان ہے جو تشویشناک ہے۔

کینیڈا کے صوبے اونٹاریو کے شہر لندن میں ایک 20 سالہ نوجوان نے پاکستانی نژاد خاندان کے پانچ افراد کو اپنے پک اپ ٹرک سے کچل دیا تھا (اے ایف پی)

کینیڈا کے صوبے اونٹاریو میں پاکستانی نژاد خاندان کے چار افراد کی ہلاکت پر ردعمل دیتے ہوئے پاکستانی وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ان افراد کو صرف ان کے عقیدے کی بنیاد پر نشانہ بنایا گیا ہے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے منگل کی شام قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’اونٹاریو کی ہلاکتوں میں دہشت گردی کے امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا، کیونکہ حملہ آور نے عقیدے کی بنیاد پر اپنی نفرت کا اظہار کیا ہے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’یہ انفرادی واقعہ نہیں ہے، یہ اسلاموفوبیا کا بڑھتا ہوا رجحان ہے جو تشویشناک ہے۔‘

دوسری جانب کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے اس حملے کو ’دہشت گردی‘ قرار دے دیا ہے۔

تاہم انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار کیا جا رہا ہے، جس سے بہت سارے حقائق واضح ہو جائیں گے۔ ’میں نہیں چاہتا کہ اٹاپسی رپورٹ کے آنے سے پہلے کوئی بات کروں۔‘

کینیڈا کے صوبے اونٹاریو کے شہر لندن میں اتوار کی رات ایک 20 سالہ نوجوان نے پاکستانی نژاد خاندان کے پانچ افراد کو اپنے پک اپ ٹرک سے کچل دیا تھا، جس کے نتیجے میں چار افراد چل بسے جبکہ ایک نو سالہ بچہ زخمی ہوا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کے شہر لاہور سے تعلق رکھنے والے سلمان افضل، جو پیشے کے لحاظ سے فزیوتھراپسٹ تھے، کا خاندان گذشتہ دس سال سے کینیڈا میں مقیم تھا اور یہ لوگ پر امن شہری تھے۔ ’انہیں صرف ان کے عقیدے کی بنیاد پر نشانہ بنایا گیا، مسلمان ہونا ان کا گناہ تھا اور اس وقعے میں سوائے نفرت کے کچھ دکھائی نہیں دیتا۔‘

پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ وہ کینیڈین حکام سے رابطے میں ہیں اور کوئی بھی حتمی رائے قائم کرنے کے لیے اٹاپسی رپورٹ کا انتظار کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کینیڈین وزیر اعظم جسٹس ٹروڈو سے مطالبہ کیا کہ متاثرہ خاندان اس وقت شدید غم اور صدمے میں مبتلا ہے اور انہیں غمزدہ خاندان کی دلجوئی کے لیے اونٹاریو جا کر اہل خانہ سے ملاقات کرنی چاہیے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ واقعے کے بعد خاندان کو اس کی اطلاع 12 گھنٹے بعد دی گئی جبکہ اونٹاریو میں پاکستانی قونصل جنرل نے سب سے پہلے متاثرہ خاندان سے ملاقات کی۔

انہوں نے کہا کہ مرحوم سلمان افضل کے بھائی آسٹریلیا میں مقیم ہیں اور وہ جلد کینیڈا پہنچ رہے ہیں جبکہ خاندان نے حکومت پاکستان سے کسی قسم کی مالی مدد لینے سے انکار کیا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ مرحوم سلمان افضل کے دیگر اہل خانہ نے میتیں پاکستان لانے کا عندیہ بھی نہیں دیا بلکہ وہ انہیں کینیڈا میں ہی دفنانا چاہتے ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو اور دیگر عہدیداروں نے واضح کیا ہے کہ کینیڈا میں اسلاموفوبیا کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کینیڈا میں مقیم پاکستانیوں اور دوسرے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ مقتولین کے جنازوں میں زیادہ سے زیادہ شرکت کریں اور دوسرے شہروں میں غائبانہ نماز جنازہ اور خصوصی دعاؤں کا اہتمام کریں۔

دوسری طرف وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے واضح الفاظ میں اونٹاریو کی ہلاکتوں کو دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں پاکستان اور مسلمانوں کو ہچکچاہٹ میں مبتلا نہیں ہونا چاہیے۔

شیریں مزاری نے کہا: ’یہ دہشت گردی تھی اور اسے کوئی دوسرا نام دینا غلط ہے، یہ اسلاموفوبیا تھا اور اس کے لیے خاص طور پر مسلمانوں کو چنا گیا۔‘

اس موقع پر پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے خطاب کرتے ہوئے سپیکر قومی اسمبلی کو اس سلسلے میں انٹرنیشنل پارلیمینٹری یونین کے ذریعے مختلف ممالک کے پارلیمینٹیرینز کی اسلاموفوبیا پر بین الاقوامی کانفرنس منعقد کرنے کی تجویز دی، جس سے وزیر خارجہ مخدوم شاہ اور سپیکر اسد قیصر نے بھی اتفاق کیا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان