’سیریز نہ دکھانے کا فیصلہ ہی ٹھیک تھا‘

پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان کھیلے جانے والے پہلے ایک روزہ میچ میں مہمان ٹیم کو ’نئی میزبان‘ ٹیم کے ہاتھوں نو وکٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان پہلا میچ کارڈف میں کھیلا گیا (اے ایف پی)

پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان کھیلے جانے والے پہلے ایک روزہ میچ میں مہمان ٹیم کو ’نئی میزبان‘ ٹیم کے ہاتھوں نو وکٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

سیریز کے آغاز سے قبل میزبان انگلینڈ کو اس وقت دھچکا لگا تھا جب چند کھلاڑیوں میں کرونا وائرس کی تصدیق ہونے کے بعد دیگر کھلاڑیوں کو قرنطینہ کرنا پڑ گیا تھا۔

ایسے میں انگلش سکواڈ میں نو نئے کھلاڑیوں کو شامل کرنا پڑا لیکن پہلے میچ میں ان کا پرفارمنس دیکھ کر ایک لمحے کو بھی ایسا نہیں لگا کہ یہ ’نئے کھلاڑی‘ ہیں۔

میچ شروع ہونے سے پہلے اس بارے میں کافی باتیں ہوتی رہی کہ پاکستان کو اب ’بی ٹیم‘ سے مقابلہ کرنا ہوگا، بعض تو یہ بھی کہہ گئے کہ پاکستان اب کی بار چار سو کا ٹارگٹ دے گا لیکن حقیقت میں وہ ڈیڑھ سو بھی نہ کر پایا۔

جی بالکل پاکستان کی پوری ٹیم صرف 141 رنز ہی بنا سکی جو انگلینڈ نے ایک وکٹ کے نقصان پر ہی پورا کر دیا۔

میچ کے آغاز سے بہت پہلے ہی سوشل میڈیا پر پاکستان بمقابلہ انگلینڈ ٹاپ ٹرینڈ تھا لیکن میچ دیکھ کر سمجھ نہیں آئی کہ آخر یہ ٹرینڈ پاکستان میں کیوں ٹاپ پر تھا۔

خیر جب جا کر ٹرینڈ پر ہونے والی باتیں دیکھیں تو اندازہ ہو گیا کہ ٹھیک ہی ٹاپ ٹرینڈ ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پاکستان کی پرفارمنس سے زیادہ تو اس میچ کے دوران میدان میں موجود ایک بچے کی تصویر پر زیادہ بات ہو رہی تھی، ویسے پاکستان کی پرفارمنس بات کرنے کے قابل تھی بھی نہیں۔

جی جی ہمیں معلوم ہے کہ ایسا نہیں لکھنا چاہیے مگر آپ خود اندازہ لگائیں کہ میچ کی پہلی گیند پر ہی امام الحق آؤٹ ہوئے اور اسی اوور میں کپتان اور سٹار بلے باز بابر اعظم بھی چل دیے۔

پھر صرف 26 پر ہی چار بلے باز آؤٹ ہو چکے تھے اور جب کچھ سنبھلنے لگے تو رن آؤٹ کی کمی تھی جو پوری کر دی، تو بتائیں اس پر کیا بات کی جائے؟

چلیں تھوڑی بات ٹرینڈ پر صارفین کی جانب سے کی جانے والی باتوں کی ہی کر لیتے ہیں۔

ٹوئٹر صارف وجاہت کاظمی نے لکھا: ’میرے خیال میں پاکستان اور انگلینڈ کی سیریز نہ دکھانے کا فیصلہ ہی ٹھیک تھا، کم از کم ایسی بے عزتی تو نہ دیکھنا پڑتی۔‘

جاسم احمد بٹ نے کہتے ہیں کہ ’یہ انگلینڈ کی بی ٹیم نہیں تھی، پاکستان کی تھی جیسا وہ کھیلے۔‘

جس بچے کی تصویر کا اوپر ذکر کیا گیا ہے اسی کی تصویر کو شیئر کرتے ہوئے ایک صارف نے لکھا: ’جب آپ کو یاد آئے کہ انہی کھلاڑیوں نے ابھی چند دن پہلے ہی پی ایس ایل کھیلی ہے۔‘

ایک اور صارف نے صفر پر پاکستان کے دو کھلاڑی آؤٹ ہونے کا سکرین گریب لگاتے ہوئے لکھا: ’یہ وہ لمحہ ہے جو فٹبال میں ہی اچھا لگتا ہے۔‘

میچ کی بات کریں تو انگلینڈ نے پاکستان کے 141 رنز کا ہدف باآسانی ایک وکٹ کے نقصان پر ہی حاصل کر لیا۔

انگلینڈ کی جانب سے سب سے عمدہ کارکردگی فاسٹ بولر ثاقب محمود کی تھی جنہوں نے اننگز کے پہلے ہی اوور کی پہلی گیند سے پاکستان کو ایسا دباؤ میں ڈالا کہ اسے پھر آخر تک سمجھ ہی نہ آئی۔

پاکستان کی جانب سے ٹاپ سکورر فخر زمان رہے جنہوں نے 47 رنز کی اننگز کھیلی جبکہ انگلینڈ کی جانب سے ڈیوڈ ملان اور کرالی نے نصف سنچریاں سکور کی اور دونوں ہی ناٹ آؤٹ لوٹے۔

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ