کشمیر: ہندو عبادت گاہ میں بھگدڑ سے 12 یاتری ہلاک

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں ماتا ویشنو دیوی کے مندر میں بھگدڑ مچنے سے کم از کم 12 یاتری ہلاک اور 13 زخمی ہو گئے۔

بھگدڑ کا واقعہ تقریباً رات 2:45 بجے پیش آیا: حکام(اے ایف پی فائل فوٹو)

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں ایک ہندو مذہبی عبادت گاہ میں بھگدڑ مچنے سے کم از کم 12 یاتری ہلاک اور 13 زخمی ہو گئے۔

ایک سینیئر بھارتی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا: ’واقعے میں کم از کم 12 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور 13 کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔‘

انہوں نے بتایا کہ ’ہلاکتوں کی تعداد زیادہ ہونے کا خدشہ ہے کیونکہ یہ واقعہ پہاڑی کی چوٹی پر واقع ماتا ویشنو دیوی کے مندر کے قریب پیش آیا جس کا راستہ عقیدت مندوں سے بھرا ہوا تھا۔ یہ عقیدت مند روایتی طور پر نئے سال کے موقعے پر درشن اور پوجا کرنے یہاں پہنچے تھے۔‘

ماتا ویشنو دیوی کا مندر شمالی بھارت میں سب سے زیادہ قابل احترام ہندو عبادت گاہوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے جہاں ہر روز دسیوں ہزار لوگ پوجا پاٹ کرنے آتے ہیں۔

مقامی ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے ایک اور اہلکار نے ہلاکتوں کی تعداد کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ بھگدڑ کا واقعہ تقریباً رات 2:45 بجے پیش آیا۔

انہوں نے کہا کہ ’شری ماتا ویشنو دیوی کے مندر پر بھگدڑ کے واقعہ کی حکومت کی طرف سے اعلیٰ سطحی انکوائری کا حکم دیا گیا ہے۔‘

بھارتی میڈیا رپورٹس میں عینی شاہدین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ ہجوم 25 ہزار یومیہ کی حد سے تجاوز کیا گیا تھا اور لوگ بڑی تعداد میں بغیر اجازت مندر میں داخل ہوئے تھے۔

دیگر رپورٹس نے بتایا کہ عقیدت مندوں کے درمیان جھگڑا شروع ہو گیا تھا۔

امدادی کارروائیاں فوری طور پر شروع کی گئیں اور زخمیوں کو، جن میں سے بعض کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے، ہسپتال منتقل کیا گیا۔

واقعے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے ٹوئٹر پر لکھا: ’جانوں کے ضیاع پر انتہائی دکھ ہوا۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ وہ مقامی حکام سے رابطے میں ہیں۔ بھارتی صدر سمیت دیگر سینیئر عہدیداروں نے بھی اس واقعے پر افسوس کا اظہار کیا۔

وزیر داخلہ امت شاہ نے اس خبر کو ’دل خراش‘ قرار دیا۔ حکومتی وزیر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے جائے وقوعہ پر جا رہے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق یہ مندر جموں شہر کے قریب کٹرا کے پہاڑی قصبے میں واقع ہے جہاں یاتری اکثر پہاڑی کی چوٹی پر مندر تک پہنچنے کے لیے پیدل سفر کرتے ہیں۔

بھارت میں مذہبی تہواروں کے دوران بھگدڑ کے واقعات عام ہیں جہاں بعض اوقات لاکھوں کا ہجوم چھوٹے علاقوں میں حفاظتی اقدامات کے بغیر جمع ہو جاتا ہے۔

2013 میں بھارت کی وسطی ریاست مدھیہ پردیش میں ایک مشہور ہندو تہوار کے موقعے پر پل پر بھگڈر مچنے سے کم از کم 115 افراد کچل کر یا دریا میں بہہ کر ہلاک ہو گئے تھے۔

2011 میں بھی بھارت کی جنوبی ریاست کیرالہ میں ایک مذہبی تہوار میں بھگدڑ مچنے سے 100 سے زائد ہندو عقیدت مند ہلاک ہو گئے تھے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا