افغان حکام کا کہنا ہے کہ بدھ کو پاکستانی ویزا حاصل کرنے لیے جلال آباد کے ایک سٹیڈیم میں جمع ہونے والے افراد میں بھگدڑ مچنے سے کم از کم 11 خواتین ہلاک ہو گئیں۔
حکومت پاکستان نے گذشتہ دنوں افغان شہریوں کی سہولت کے لیے نئی ویزا پالیسی کا اعلان کیا تھا جس میں طویل دورانیے کے ویزے بھی شامل تھے، لیکن قونصل خانے کے باہر رش دیکھ کر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ابھی افغانوں کے مسائل حل نہیں ہوئے ہیں۔
روزانہ ہزاروں افغان کاروبار اور علاج کی غرض سے پاکستان آتے ہیں اور انہیں ویزے کے حصول میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
یہ واقعہ افغانستان کے شہر جلال آباد میں پیش آیا ہے جو مشرقی صوبے ننگرہار کا دارالحکومت ہے۔ پاکستانی قونصل خانے نے کرونا (کورونا) وائرس کی وبا کے باعث سات مہینے کے وقفے کے بعد دوبارہ ویزے جاری کرنے کا سلسلہ شروع کیا تھا اور حکام کے مطابق سٹیڈیم میں ہزاروں افراد جمع تھے۔
صوبائی حکومت کے ترجمان امان اللہ خوگیانی نے صحافیوں کو بتایا: ’ویزا سینٹر پر رش سے بچنے کے لیے امیدواروں کو جلال آباد کے فٹ بال سٹیڈیم میں پاسپورٹ جمع کروانے کے لیے کہا گیا تھا۔ بدقسمتی سے صبح دسیوں ہزاروں لوگوں کی فٹ بال سٹیڈیم میں موجودگی اس حادثے کی وجہ بنی۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
خوگیانی اور صوبائی ہسپتال کے ترجمان ظاہر عادل کے مطابق حادثے میں 11 خواتین ہلاک ہوئیں جبکہ صوبائی کونسل کے رکن ناصر کماوال کا کہنا ہے کہ اس حادثے میں 15 افراد ہلاک ہوئے جبکہ 15 زخمی بھی ہوئے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بھگدڑ میں بچ جانے والی ایک خاتون نے بتایا کہ انہوں نے کئی حاملہ خواتین کو کچلے جانے کے دوران چیختے ہوئے سنا۔
نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر ان کا کہنا تھا: ’کئی خواتین کا حمل ضائع ہو گیا ہے۔ ایک خاتون جو کچلی گئیں انہوں نے وہیں بچے کو جنم دیا۔ ہم نے ان کی مدد کی لیکن کا بچہ چل بسا تھا۔ ماں زخمی تھی لیکن وہ زندہ تھی۔'
وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے بھی ایک ٹویٹ میں اس حادثے پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا تھا۔
جلال آباد میں بھگدڑ کے نتیجے میں پاکستان کا ویزہ حاصل کرنےکےخواہاں افغان شہریوں کی دردناک اموات پر گہرا رنج پہنچا۔ میری تمام دعائیں اور ہمدردیاں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں اور میں زخمیوں کی جلد شفایابی کیلئے دعاگو ہوں۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) October 21, 2020