عمران خان اور مودی نے ہاتھ ملا لیے، شاہ محمود قریشی

اجلاس کے آغاز اور دوران میں کوئی اشارے نہیں ملے تھے کہ دونوں رہنماوں کے درمیان کوئی رابطہ ہو سکتا ہے۔ 

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم سمٹ کے دوران وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعظم نریندر مودی کے درمیان مصافحہ اور ہلکی پھلکی گپ شپ ہوئی ہے۔

سمٹ کے آغاز اور اس کے دوران کوئی اشارے نہیں ملے تھے کہ دونوں رہنماوں کے درمیان کوئی رابطہ ہو سکتا ہے۔ 

البتہ پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے انڈپینڈنٹ اردو کو دیے گئے انٹرویو میں نہ صرف دونوں رہنماوں کے رابطے کی تصدیق کی بلکہ مزید کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے نریندر مودی کو انتخابات پر مبارکباد بھی دی۔ شاہ محمود قریشی کے مطابق عمران خان نے نریندر مودی کو پرانے سیاسی خاندان کو ہرانے پر مبارکباد دی۔

شنگھائی تعاون تنظیم کی سمٹ کی پاکستان اور بھارت کے لیے ایک اہمیت یہ بھی تھی کہ پلوامہ ۔ بالاکوٹ تنازعے کے بعد عمران خان اور نریندر مودی نے پہلی دفعہ ایک سٹیج پر موجود تھے۔

شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ ہندوستان کی حکومت ابھی بھی الیکشن موڈ سے باہر نہیں آئی۔ انڈپینڈنٹ اردو کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ اگر بھارت سے مذاکرات ہوں گے تو باوقار طریقے سے ہوں گے، پاکستان ایک امن پسند ملک ہے اور پوری دنیا پاکستان کے موقف سے آگاہ ہے لیکن اگر بھارت بات چیت کے لیے تیار نہیں ہے تو پاکستان انتظار کر سکتا ہے اور پاکستان کو بھی کوئی جلدی نہیں۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اگر بھارت نے مذاکرات سے راہ فرار اختیار کی تو ہم ان کا تعاقب نہیں کریں گے۔

اس سے قبل بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے سمٹ کے دوران تقریر میں پاکستان کا نام لیے بغیر کہا تھا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کو دہشت گردی کو فروغ فینے  والے ملک کو رکنا چاہیے جس کے جواب میں عمران خان نے اپنی تقریر میں کہا تھا کہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا ذکر کیا تھا۔

افغان امن عمل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ کا کہنا تھا افغانستان میں قیام امن کے حوالے سے یہ طے پایا ہے کہ چین میں ایک میٹنگ کا انعقاد کیا جائے گا جس میں امریکہ، روس، پاکستان، افغانستان اور چین شریک ہوں گے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان