ایران نے امریکی فوجی ڈرون گرا کر بہت بڑی غلطی کر دی: ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران نے امریکی فوجی ڈرون طیارہ گرا کر ’بہت بڑی غلطی‘ کی ہے۔

(اے ایف پی)

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران نے امریکی فوجی ڈرون طیارہ گرا کر ’بہت بڑی غلطی‘ کی ہے۔

اس سے قبل ایران کے پاسداران انقلاب نے دعویٰ کیا تھا کہ انھوں نے ایک امریکی ڈرون گرا کر امریکہ کو ’واضح پیغام‘ دیا ہے۔

بعد میں امریکی فوج نے اپنے ایک ڈرون کے مار گرائے جانے کی تصدیق کر دی تھی۔

ایران اور امریکی فوجی حکام نے ایران کی جانب سے امریکی فوجی ڈرون مار گرائے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کارروائی میں زمین سے فضا میں مار کرنے والا میزائل استعمال کیا گیا۔

تاہم دونوں کی جانب سے ڈرون کے ماڈل اور اس کے مقام کے بارے میں بیانات میں تضاد پایا جاتا ہے۔ امریکی فوج کا کہنا ہے کہ ان کا ڈرون بین الاقوامی فضائی حدود میں تھا جبکہ ایرانی پاسداران انقلاب کا کہنا ہے کہ ڈرون کوہ مبارک کے مقام پر ان کی فضائی حدود میں داخل ہوا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے اس خبر کے آتے ہی ردعمل کا اظہار تو نہیں کیا تھا تاہم بعد میں انھوں نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ’ایران نے بہت بڑی غلطی کر دی ہے۔‘

دوسری جانب ایرانی پاسداران انقلاب کے کمانڈر نے کہا ہے کہ امریکی ڈرون کو گرا کر انھوں نے امریکہ کو ’واضح پیغام‘ بھیجا ہے۔

سرکاری ٹی وی پر نشر ہونے والے خطاب میں جنرل حسین سلامی نے مزید کہا کہ ’ایران کسی بھی ملک کے ساتھ جنگ کا ارادہ نہیں رکھتا لیکن ہم جنگ کے لیے تیار ہیں۔‘

ایران کے دو سرکاری خبر رساں اداروں نے ایک بیان چلایا ہے جس میں ڈرون کو ’جاسوسی‘ کرنے والا کہا گیا ہے اور بتایا گیا ہے کہ آر کیو-4 گلوبل ہاک نامی یہ ڈرون جمعرات کی صبح مار گرایا گیا۔

اس سے قبل امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے گذشتہ ہفتے آبنائے ہرمز میں دو غیر ملکی آئل ٹینکروں پر حملے کا الزام ایران پر لگایا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

گذشتہ برس امریکی صدر ٹرمپ ایران کے ساتھ کثیر ملکی جوہری معاہدے سے نکل گئے تھے جس کے بعد سے دونوں ملکوں کے درمیان سخت کشیدگی جاری ہے۔ 

گذشتہ ماہ آبنائے ہرمز میں الفجیرہ کی بندرگاہ کے قریب تیل کے ٹینکروں پر حملہ ہوا تھا جس کے بعد کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے۔ امریکہ اور سعودی عرب ان حملوں کا الزام ایران پر عائد کرتے ہیں، تاہم ایران نے اس سے انکار کیا ہے۔  

اس کے بعد امریکہ نے ایران کی سرحد سے قریب سمندر میں اپنا طیارہ بردار بحری جہاز لا کر کھڑا کر دیا ہے اور خطے میں موجود اپنے فوجیوں کی تعداد میں اضافہ کر دیا ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا