اسلام آباد میٹرو: ’16 ارب خرچ کر چکے، کسی کو پروا ہی نہیں‘

وزیراعظم شہباز شریف نے پشاور موڑ تا اسلام آباد ایئرپورٹ میٹرو بس منصوبے کا اچانک صبح سات بجے دورہ کیا جہاں انہیں متعلقہ افسران نے بریفنگ دی ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے میٹرو بس پر سوار ہو کر سہولیات کا جائزہ لیا (تصویر: وزیر اعظم آفس/ ٹوئٹر)

وزیراعظم شہباز شریف نے پشاور موڑ تا اسلام آباد ایئرپورٹ میٹرو بس منصوبے کا اچانک دورہ کیا جہاں انہیں متعلقہ افسران نے بریفنگ دی ہے۔

مسلم لیگ ن کی رہنما مریم اورنگزیب کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف جمعرات کی صبح سات بجے اسلام آباد میٹرو بس منصوبے پر جاری کام کا جائزہ لینے پشاور موڑ میٹرو سٹیشن پہنچے۔

وزیراعظم کے اس اچانک دورے اور بریفنگ کو پاکستان ٹیلی وژن پر بھی دکھایا گیا۔

اس موقع پر سی ڈی اے اور این ایچ اے حکام نے وزیراعظم کو تفصیلی بریفنگ دی جس پر شہباز شریف نے برہمی کا اظہار کیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اسلام آباد ایئرپورٹ میٹرو منصوبے کی تکمیل میں تاخیر کی تحقیقات کا حکم دیا اور کہا کہ ’یہ قوم کا پیسہ ہے، عوامی مفاد کے منصوبے کو جلد مکمل کیا جائے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’16 ارب خرچ کر چکے ہیں اور کسی کو پروا ہی نہیں۔‘

وزیراعظم نے کہا کہ ’التوا کا کوئی جواز نہیں بنتا۔ جہاں تک میٹرو مکمل ہے وہاں سے ایئرپورٹ تک شٹل سروس چلا کے اس کو فعال کر سکتے ہیں کیا مشکل ہے؟‘

بریفنگ کے دوران وزیراعظم کو بتایا گیا کہ ابتدائی طور پر اسلام آباد میٹرو کو 15 بسیں مہیا کی جائیں گی۔

اسلام آباد ایئرپورٹ تک اس میٹرو منصونے کا کل فاصلہ 25 کلومیٹر ہے، جس پر کام 2017 میں شروع کیا گیا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

حکام کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میٹرو منصوبے کا آغاز ابتدائی طور پر سنیچر سے کر دیا جائے گا، جس پر وزیراعظم نے کہا کہ رمضان کے مہینے میں یہ سروس بالکل مفت چلائی جائے۔

بریفنگ کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے مسلم لیگ ن کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ میٹرو بس پر سوار ہو کر سہولیات کا جائزہ بھی لیا۔

ایک ٹویٹ میں مریم اورنگزیب نے بتایا کہ ’بہارہ کہو اور روات سے پشاور موڑ تک میٹرو سروس چلانے اور Motorway connection کی فیزیبیلٹی فوری بنانے کا حکم بھی دیا گیا ہے۔‘

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہبازشریف نے پشاور موڑ سے نیو اسلام آباد ایئرپورٹ تک میٹرو بس سروس منصوبے میں پانچ سال کی تاخیر کی تحقیقات اور غفلت کے ذمہ داروں کا تعین کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کے دور میں2017 میں شروع ہوا تھا جسے 2018 میں مکمل ہونا تھا اس میں پانچ سال کی تاخیر ہوئی۔

معاشی صورتحال کا جائزہ

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بعد میں جمعرات کو اپنی زیر صدارت ملکی معیشت کی موجودہ صورتحال پر اعلیٰ سطح کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ عام آدمی کی معاشی حالت بہتر بنانے اور مہنگائی پر قابو پانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔

اجلاس میں وزیراعظم کو وزارت خزانہ کی طرف سے ملکی معیشت کی صورتحال سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔ وزیراعظم نے پریشان کن معاشی اعشاریوں پر تشویش کا اظہار کیا۔

اجلاس میں شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، مفتاح اسماعیل، مریم اورنگزیب، زبیر عمر، عائشہ غوث پاشا، طارق محمود پاشا، بلال کیانی اور متعلقہ اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان