کالعدم تنظیموں کا نئے ناموں کے تحت کام کرنا کوئی نیا رجحان نہیں، بلکہ پاکستان میں شدت پسندی کی تاریخ کا ایک باقاعدہ حصہ ہے۔ یہ تنظیمیں ریاستی پابندیوں کو صرف کاغذی کارروائی تک محدود رکھنے کے لیے ایک سوچی سمجھی حکمت عملی استعمال کرتی ہیں۔
انسداد دہشت گردی
سپریم کورٹ نے نو مئی کے ملزمان کی ضمانت منسوخی کی اپیلوں پر سماعت کرتے ہوئے حکم دیا کہ ’انسداد دہشت گردی عدالتیں چار ماہ میں ٹرائل مکمل کریں۔‘