گھریلو ملازم بچے اپنے اوپر ہونے والے ظلم پر کچھ بول نہیں سکتے کیونکہ ان کے ماں باپ غربت کے ہاتھوں مجبور ہو کر چند ہزار روپوں کے لیے ان کا سودا بھی کر دیتے ہیں۔
بچوں پر تشدد
بلوچستان میں بچوں کے حقوق پر کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیم ’دانش‘ کے اعداد و شمار کے مطابق ستمبر 2020 سے لے کر ستمبر2021 کے دوران بلوچستان میں بچوں پر تشدد کے ایک ہزار دو کیسز رپورٹ ہوئے۔