سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ اس حملے میں مارے جانے والے حساس ادارے کے دونوں سینیئر اہلکار طویل عرصے سے شدت پسندوں کی ہٹ لسٹ پر تھے۔
خفیہ ایجنسی
پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا جمعرات کو پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ داسو واقعے کے ہینڈلرز تک پہنچ گئے ہیں۔ اس واقعے میں این ڈی ایس اور را کا گٹھ جوڑ دکھائی دے رہا ہے۔