ترک ’دفاعی صنعت‘ کی ’جاسوسی‘، سات اسرائیلی ایجنٹ گرفتار

غیرملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ترکی کے انٹیلی جنس ادارے ایم آئی ٹی نے ملک میں اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے لیے دفاعی صنعت اور غیرملکیوں کی جاسوسی کرنے والے سات ایجنٹوں کو گرفتار کر لیا ہے۔

ترک میڈیا کے مطابق مہینوں تک جاری رہنے والی اس نگرانی کے دوران ترکی کی انٹیلی جنس ایجنسی کو استنبول پولیس کے انسداد دہشت گردی کے شعبے کا تعاون بھی حاصل تھا(اے ایف پی فائل)

ترک میڈیا کے مطابق ترکی کے انٹیلی جنس ادارے ایم آئی ٹی نے ملک میں فعال خفیہ اسرائیلی نیٹ ورکس کو بے نقاب کرتے ہوئے اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کے لیے ترکی میں موجود غیر ملکیوں اور دفاعی صنعت کی جاسوسی کرنے والے سات افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔

ڈیلی صباح نے رپورٹ کیا ہے کہ مہینوں تک جاری رہنے والی اس نگرانی کے دوران ترکی کی انٹیلی جنس ایجنسی کو استنبول پولیس کے انسداد دہشت گردی کے شعبے کا تعاون بھی حاصل تھا۔ اس دوران ایجنسی کی کاؤنٹر انٹیلی جنس یونٹ سے سات افراد کو گرفتار کیا جنہوں نے اسرائیلی ایجنسی موساد کے لیے کام کرنے کا اعتراف کیا۔

ڈیلی صباح کی رپورٹ کے مطابق ترک انٹیلی جنس ایجنسی ایم آئی ٹی نے بتایا ہے کہ یہ سات افراد ان 56 ایجنٹوں میں شامل تھے جو نو نیٹ ورکس کی صورت میں فعال تھے۔ ان تمام نیٹ ورکس کی نگرانی تل ابیب میں موجود موساد کے نو ایجنٹ کر رہے تھے جو بین الااقوامی سطح پر فعال رہنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

دوسری جانب النشرہ نامی نیوز ویب سائٹ کے مطابق اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے لیے کام کرنے والے یہ افراد غیرملکیوں سمیت ترکی کی دفاعی صنعت کی جاسوسی بھی کر رہے تھے۔

نیوز ویب سائٹ النشرہ نے ترک حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ ’ان جاسوسوں کو بڑھے پیمانے پر ترکی سے باہر تربیت دی گئی تھی اور وہ اس لحاظ سے انتہائی پیشہ ور تھے کہ وہ طویل عرصے تک ترک خفیہ ایجنسی کے ہاتھ نہ آئے۔‘

ایم آئی ٹی کے دستاویزات میں سامنے آیا ہے کہ یہ جاسوس ترکی میں موجود غیر ملکیوں کی زندگی کی اہم معلومات آن لائن طریقوں سے جمع کر رہے تھے جن میں جی پی ایس کے ذریعے گاڑیوں کی نقل و حرکت کی تفصیل، پاسورڈ ہیک کرنا اور لوکیشنز تک رسائی شامل تھی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان میں سے ایک آپریٹیو نے موساد کی جانب سے طے کردہ ہدف کا تعاقب بھی کیا تاکہ ایک ملاقات کی تصاویر بنائی جا سکیں۔ اس آپریشن کی نگرانی ایک عرب نژاد اسرائیلی سلیمان اگباریا کر رہے تھے۔

ایم آئی ٹی کے مطابق مشرق وسطیٰ کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے ان افراد کے سیل کئی زبانوں میں چلنے والی فیک ویب سائٹ کے ذریعے لوکیشن تک رسائی حاصل کر رہے تھے۔

ترکی میں موجود موساد ایجنٹس کے تمام روابط سپین، انگلینڈ، جرمنی، سویڈن، ملائیشیا، انڈونیشیا اور بیلجیئم مین موجود ایک بار استعمال ہونے والی فون لائنز کے ذریعے قائم رکھے جاتے تھے۔

ترک صحافی لیونت کمال نے اپنی ٹویٹ میں گرفتار ہونے والے افراد کی تصاویر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا ’ترکی کی قومی انٹیلی جنسی ایجنسی نے ترکی میں اسرائیلی موساد سے تعلق رکھنے والے جاسوسوں کے ایک گروہ کو گرفتار کیا ہے۔ موساد کے یہ جاسوس ترکی میں رہنے والے غیر ملکی افراد کی انٹیلی جنس معلومات جمع کر رہے تھے جن میں عرب اور فلسطینی شامل تھے۔

اس سے قبل اکتوبر 2021 میں بھی نیشنل انٹیلی جنس آرگنائزیشن (ایم آئی ٹی) کی دو سو افراد پر مشتمل ایک ٹیم نے اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے لیے کام کرنے والے ایک نیٹ ورک کا پردہ فاش کیاتھا جو ترکی میں اسرائیلی مخالفین اور غیر ملکی طلبہ کے خلاف خفیہ طور پر سرگرمیاں کر رہا تھا۔

ترکی کے اخبار ڈیلی صباح کے مطابق تین تین افراد کے پانچ مختلف سیلز پر مشتمل اس نیٹ ورک کو ایم آئی ٹی یونٹس نے ایک سال تک پیچھا کیا  تھا۔ پولیس کے ساتھ معلومات شیئر کرنے کے بعد انسداد دہشت گردی فورسز نے 15 جاسوسوں کو سات اکتوبر کو چار صوبوں میں کیے جانے والی خفیہ کارروائی کے دوران گرفتار کیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا