سینیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس شعیب میمن کے مطابق: ’گرفتار ملزمان انڈین آرمی کے ایک اعلیٰ افسر کرنل رنجیت کے ساتھ رابطے میں تھے اور انہیں پاکستان کی حساس تنصیبات کی معلومات اور تصاویر فراہم کرتے رہے۔‘
خفیہ ایجنسی
وزارت دفاع کی جانب سے پیر کو جاری کی جانے والی تفصیل کے مطابق 30 ستمبر 2024 سے لیفٹینینٹ جنرل عاصم ملک اپنے عہدے کی ذمہ داری سنبھالیں گے۔