فلکیات کی پیمائش کے لیے بنائے گئے اس آلے پر موجود تحریروں سے معلوم ہوا کہ یہ 11ویں صدی میں سپین کے مسلم دور حکومت میں بنایا گیا تھا جس کو آسمانی نقشوں کے ساتھ ساتھ نمازوں کے اوقات کے لیے بھی استعمال کیا جاتا تھا۔
خلائی تحقیق
دس لاکھ سے زیادہ تصاویر پر مبنی نیا ’نقشہ‘ جس سے ستاروں کی پیدائش کا معمہ حل کرنے میں مدد ملے گی۔