امریکی ریاست ٹیکسس میں آزمائش کے دوران ایک ایلون مسک کی خلائی کمپنی سپیس ایکس راکٹ بدھ کی رات دھماکے سے پھٹ گیا جس کے نتیجے میں ایک زبردست آگ کا گولا آسمان کی بلندیوں تک جا پہنچا۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ سٹارشپ کو ٹیسٹ سٹینڈ پر 10ویں آزمائشی پرواز کی تیاری کے دوران ’ایک سنگین خرابی‘ کا سامنا ہوا۔ یہ واقعہ سپیس ایکس کے لانچنگ سائٹ ’سٹار بیس‘ پر پیش آیا جو امریکی ریاست ٹیکسس کے جنوبی سرے پر واقع ہے۔
سٹارشپ اب تک بنایا گیا سب سے طاقتور راکٹ ہے اور سپیس ایکس کو امید ہے کہ یہ بالآخر انسانوں کو چاند اور مریخ تک لے جانے میں کامیاب ہو جائے گا۔ مگر اس سے پہلے عملے کے بغیر متعدد آزمائشی پروازیں کی جائیں گی جن میں سے تازہ ترین پرواز اسی ماہ متوقع تھی۔
اس آزمائشی پرواز سے قبل سپیس ایکس نے سٹارشپ خلائی جہاز اور اس کے بوسٹر انجنوں کے متعدد تجربات کیے۔ حالیہ تجربہ ایک ’سٹیٹک فائر ٹیسٹ‘ تھا جس میں انجنوں کو آن کیا جاتا ہے مگر خلائی جہاز زمین سے جڑا رہتا ہے۔ تاہم تیاریوں کے دوران اس میں دھماکہ ہو گیا۔
یہ دھماکہ مقامی وقت کے مطابق رات 11 بجے ہوا اور اسے کیمروں نے بھی ریکارڈ کیا جو آزمائشی پرواز کی تیاریوں پر نظر رکھے ہوئے تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سپیس ایکس نے اس واقعے کے بارے میں ایکس پر جاری بیان میں کہا: ’سائٹ اور اس کے آس پاس کا علاقہ پہلے سے ہی خالی اور محفوظ بنایا گیا تھا اور جو لوگ وہاں کام کر رہے تھے وہ سب بھی محفوظ ہیں۔‘
بیان میں مزید کہا گیا: ‘ہماری سٹار بیس ٹیم مقامی حکام کے ساتھ مل کر ٹیسٹ سائٹ اور اردگرد کے علاقے کو محفوظ بنانے کے لیے سرگرم ہے۔ قریبی آبادیوں کے رہائشیوں کے لیے کوئی خطرہ نہیں ہے اور ہم لوگوں سے گزارش کرتے ہیں کہ جب تک یہ کام مکمل نہیں ہو جاتا، وہ اس علاقے کے قریب نہ آئیں۔‘
یہ واضح نہیں کہ دھماکے سے ٹیسٹنگ سہولیات اور سٹار بیس کے قریب سپیس ایکس کے ڈھانچے کو کتنا نقصان پہنچا ہے۔
© The Independent