چین کا پاکستانی خلا باز کو مختصر مدت کے خلائی مشن پر بھیجنے کا اعلان

چین کی انسانی خلائی ایجنسی کے مطابق دو پاکستانی خلا باز چینی خلا بازوں کے ساتھ تربیت حاصل کریں گے، جن میں سے ایک کو پے لوڈ سپیشلسٹ کے طور پر مختصر مدت کے مشن پر چین کے خلائی سٹیشن بھیجا جائے گا۔

 چینی سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی کی جانب سے جاری کردہ ویڈیو سے لی گئی اس تصویر میں چینی خلا باز جھائی ژی گانگ کو 7 نومبر 2021 کو زمین کے گرد مدار میں موجود چین کے تیانگونگ خلائی سٹیشن سے باہر نکلتے ہوئے دکھایا گیا ہے
(بشکریہ سی سی ٹی وی / اے ایف پی)

چین کی انسانی خلائی ایجنسی نے جمعرات کو اعلان کیا ہے کہ دو پاکستانی خلا باز چینی خلا بازوں کے ساتھ تربیت حاصل کریں گے، جن میں سے ایک کو مختصر مدت کے مشن پر چین کے خلائی سٹیشن بھیجا جائے گا۔

چین کی سرکاری نیوز ایجنسی شنہوا کے مطابق پاکستانی خلا باز کو پے لوڈ سپیشلسٹ کے طور پر مختصر دورانیے کے خلائی مشن میں حصہ لینے کے لیے منتخب کیا جائے گا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یہ پیش رفت پاکستان کے خلائی تحقیقی ادارے سپارکو اور چین کی انسانی خلائی ایجنسی کے درمیان معاہدے کا نتیجہ ہے۔

رواں برس فروری میں ہونے والے اس معاہدے کے تحت پاکستانی خلا بازوں کے انتخاب کا عمل 2026 تک مکمل کر لیا جائے گا اور وہ چین کے آئندہ مشن میں خلائی سفر کریں گے۔

چینی خلائی سٹیشن کا نام ’تیانگ گونگ‘ ہے، جس کے معنی ’آسمانی محل‘ کے ہیں۔

 سرکاری خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) کی فروری میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان کے پہلے قومی خلا باز مشن کے دوران مختلف سائنسی تجربات کیے جائیں گے، جن میں حیاتیاتی و طبی سائنس، ایرو سپیس، اپلائیڈ فزکس، فلوئیڈ میکینکس، خلائی شعاعیں، ماحولیاتی تحقیق، مٹیریلز سائنس، مائیکرو گریویٹی سٹڈیز اور فلکیات جیسے شعبے شامل ہوں گے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے معاہدے کے وقت اپنے بیان میں کہا تھا کہ پاکستان کی چین کے خلائی سٹیشن پروگرام میں شمولیت دونوں ممالک کے گہرے تعلقات کا مظہر ہے اور یہ باہمی سائنسی تعاون اور پرامن خلائی تحقیق کے وسیع تر وژن میں اہم کردار ادا کرے گا۔

پاکستان اور چین کے مابین دیگر شعبوں میں روابط کے علاوہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں بھی تعاون بڑھا ہے اور حالیہ عرصے میں پاکستان کے کئی سیٹلائٹس چین کی مختلف لانچنگ سائٹس سے خلا میں روانہ کیے گئے ہیں۔

اس وقت پاکستانی سیٹلائٹس زمین سے قریب مدار تک محدود ہیں اور باقاعدہ خلا میں اپنے مواصلاتی سیارے بھیجنے کی صلاحیت میں پیچھے ہیں۔

سپارکو کے مطابق چینی خلائی مشن تیانگ گونگ میں پاکستانی خلابازوں کی شمولیت پاکستان کی خلائی ترقی کو سائنسی اور تکنیکی میدان میں آگے لے جائے گی۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی تحقیق