پاکستان کا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ چینی لانچ سینٹر سے خلا میں روانہ: سپارکو

سپارکو کے مطابق یہ سیٹلائٹ زمین کے مشاہدے کی صلاحیتوں میں خاطر خواہ اضافہ کرے گا اور قومی ترقی میں مختلف سطحوں پر معاون ثابت ہوگا۔

پاکستان سپیس اینڈ اپر ایٹموسفیئر ریسرچ کمیشن (سپارکو) نے جمعرات کو کہا ہے کہ ایک نیا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ خلا میں روانہ کر دیا گیا ہے۔

ریڈیو پاکستان کے مطابق یہ سیٹلائٹ چین کے ژیچانگ سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے لانچ کیا گیا۔

یہ پاکستان کا دوسرا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ ہے اس سے قبل 9 جولائی 2018 کو چین کے جیوجوان لانچ سائٹ سینٹر سے اپنا پہلا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ سسٹم (PRSS-1) کامیابی کے ساتھ لانچ کیا تھا۔

PRSS-1 ایک لو ارتھ اوربٹ (LEO) سورج کے ساتھ ہم آہنگ سیٹلائٹ ہے اور اس میں آپٹیکل پے لوڈ ہے جس کی سپیشل ریزولوشن 0.98 میٹر ہے پنکرومیٹک موڈ میں اور 2.89 میٹر ہے ملٹی سپیکٹرل موڈ میں۔

سپارکو کے مطابق یہ سیٹلائٹ زمین کے مشاہدے کی صلاحیتوں میں خاطر خواہ اضافہ کرے گا اور قومی ترقی میں مختلف سطحوں پر معاون ثابت ہوگا۔

سپارکو نے اپنے بیان میں کہا کہ ’پاکستان اسپیس اینڈ اپر ایٹماسفیئر ریسرچ کمیشن (سپارکو)، پاکستان کا قومی خلائی ادارہ، فخر کے ساتھ اعلان کرتا ہے کہ ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ کو چین کے ژیچانگ سیٹلائٹ لانچ سینٹر (XSLC) سے کامیابی کے ساتھ خلا میں بھیج دیا گیا ہے۔‘

بیان میں کہا گیا کہ یہ سنگِ میل پاکستان کے خلائی سفر میں خود انحصاری اور تکنیکی مہارت کی جانب ایک اہم قدم ہے، جو سپارکو، چائنا الیکٹرانکس ٹیکنالوجی گروپ کارپوریشن (CETC) اور مائیکروسیٹ چائنا کے درمیان قریبی تعاون سے ممکن ہوا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ جدید امیجنگ صلاحیتوں کے ذریعے شہری منصوبہ بندی، آفات سے نمٹنے، خوراک کے تحفظ، اور ماحولیاتی تحفظ میں انقلاب لائے گا۔ یہ سیٹلائٹ ماحولیاتی تبدیلیوں کی نگرانی، آبی وسائل کے انتظام، زرعی نقشہ بندی، اور جنگلات کی کٹائی پر نظر رکھنے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔‘

سپارکو کے مطابق سیٹلائٹ درست زرعی حکمتِ عملی کو فروغ دے گا جس سے فصلوں کی پیداوار میں اضافہ ممکن ہوگا جبکہ انفراسٹرکچر کی ترقی اور شہری پھیلاؤ کی نگرانی کے ساتھ ساتھ علاقائی منصوبہ بندی کو مؤثر بنانے میں مدد دے گا۔

’یہ آفات سے نمٹنے کے نظام کو بھی مضبوط کرے گا، جیسا کہ سیلاب، زمینی کٹاؤ، اور زلزلوں کے بروقت انتباہات فراہم کر کے۔ سیٹلائٹ گلیشیئرز کی پگھلاؤ کی نگرانی اور جنگلات کی کٹائی پر نظر رکھنے میں بھی مؤثر کردار ادا کرے گا۔‘

بیان میں چیئرمین سپارکو، جناب محمد یوسف خان نے کہا کہ ’ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ کا کامیاب خلا میں جانا ایک مربوط ارضی مشاہداتی نظام کی بنیاد فراہم کرے گا، جو کہ مختلف شعبہ جات میں قومی ترجیحات کی تکمیل اور پائیدار معاشی و سماجی ترقی کے لیے معاون ثابت ہوگا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی