وفاقی تحقیقاتی ادارے کے سائبر کرائم ونگ کی ایڈیشنل ڈائریکٹر عائشہ آغا نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا ہے کہ ’صرف لاہور سے 20 سے 25 کے قریب یومیہ شکایات سائبر ہراسمنٹ کی ہوتی ہیں۔‘
سائبر ہراسانی
غیرسرکاری ادارے، ڈیجیٹل رائٹس فاونڈیشن،کے مطابق ان کی ہیلپ لائن کوگذشتہ سال چار ہزار سے زائد شکایات موصول ہوئیں،جن میں 1600کے قریب ذاتی نوعیت کی تصاویرکے غیرمجازاستعمال سے متعلق تھیں۔